ایران کا مصنوعی ذہانت سے لیس کروز میزائل تیار کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
تہران ( مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے لیس کروز میزائل تیار کر لیے ہیں۔ایران کی پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) بحریہ کے کمانڈر، ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا کہ ایران نے 1,000 کلومیٹر سے زیادہ رینج والے کروز میزائلوں کو کامیابی کے ساتھ تیار کرلیا ہے جس میں ان کی درستگی اور آپریشن کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کو شامل کیا گیا ہے۔آپریشن والفجر-8 کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں علی رضا نے دشمن ممالک کو ایران کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی بحریہ کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی بحریہ اور آئی آر جی سی فورسز ایک ساتھ کھڑی ہیں اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کوئی بھی بیرونی طاقت ہمارے پانیوں پر قبضہ نہ کر سکے۔ ایران کے جدید میزائلوں، ڈرونز، بحری جہازوں اور آبدوزوں پر روشنی ڈالتے ہوئے علی رضا نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود ایران کی فوجی پیشرفت جاری ہے جس کے لیے ایران خود کفیل ہے اور مقامی پیداوار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران کی
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔