امریکی قبضے تک فلسطینیوں کو غزہ میں واپس آباد ہونے نہیں دیں گے؛ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کے غزہ میں ترقیاتی کاموں کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں مزید بتایا کہ اس منصوبے کے تحت غزہ سے باہر فلسطینیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ 6 مقامات دستیاب ہوسکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ پر امریکی قبضے کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو واپسی کا کوئی حق نہیں ہوگا اور اس دوران وہاں ہونے والی ترقی قابل دید ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ میں فلسطینیوں کے لیے ایک مستقل جگہ بنانے کی بات کر رہا ہوں کیونکہ ابھی غزہ واپس آنا ہے تو کئی سال لگ سکتے ہیں۔ فی الوقت یہ جگہ رہنے کے قابل نہیں ہے۔
فاکس کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینیوں کے لیے ’خوبصورت اور محفوظ کمیونٹیز‘ بنائیں گے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہم اس سلسلے میں پانچ چھ یا 2 محفوظ کمیونیٹیز بلاکس بناسکتے ہیں جس کا مالک میں کہلاؤں گا یہ زمین کا ایک خوبصورت ٹکڑا ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کی آبادکاری کے حوالے سے کہا کہ مصر اور اردن امریکا سے بڑی فوجی امداد وصول کرتے ہیں۔ میں انھیں اپنے ملک میں فلسطینیوں کو آباد کرنے پر قائل کرسکتا ہوں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو کہا کہ
پڑھیں:
پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی حج اسکیم کے تحت حج کی ادائیگی کی امید رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کا خواب چکناچور ہو گیا۔ 89,800 میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آئیں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف کے مطابق سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے ہی خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید اجازت ملی تو ویزا، ادائیگی اور دیگر حج امور کے لیے سعودی حکومت سے توسیع کی درخواست کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج آپریٹرز، سعودی حکام اور پاکستان حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جب کہ سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر کی گئی تھی۔ اس وقت تک واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ہزاروں افراد کا نام فہرست سے خارج ہو چکا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر نجی حج کوٹے کے استعمال نہ ہونے کے اسباب اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اس صورت حال سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، جنہوں نے برسوں کی جمع پونجی حج کے لیے وقف کی تھی، لیکن بدانتظامی اور بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات