دبئی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ امریکی ٹیرف ایک بدلتی ہوئی کہانی ہیں اور ابھی ان کے عالمی معیشت پر اثرات کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہوگا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹا لینا جار جیوا کا کہنا تھا کہ یہ ایک بدلتی ہوئی کہانی ہے ہمارے پاس تجارتی پالیسی کے وہ عناصر موجود ہیں جن کی توقع کی جا رہی تھی کیونکہ ان کا اعلان انتخابی مہم کے دوران کیا گیا تھا لیکن ابھی بہت کچھ غیر یقینی ہے۔

ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نےکہا کہ عالمی معیشت غیرمعمولی جھٹکوں کے باوجود کسی حد تک مستحکم دکھائی دے رہی ہے۔

مہنگائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جارجیواکا کہنا تھا کہ اس کے مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل ہےہمیں دیکھنا ہوگا کہ حالات کس طرح آگے بڑھتے ہیں کیونکہ اگر دنیا کے کچھ حصوں میں سست روی آتی ہے تو مرکزی بینک شرح سود میں کمی کر سکتے ہیں اور اس سے مہنگائی میں اضافہ نہ بھی ہو۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر محصولات میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے انہیں 25 فیصد تک کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ میں جدوجہد کرنے والی انڈسٹریز کو فائدہ ہوگا لیکن یہ ایک بڑی تجارتی جنگ کو بھی جنم دے سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر

عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کو الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ،عدلیہ سے امید وابستہ ہے
عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی،چیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیٔرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی آج سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیٔرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • اسرائیل کی عالمی تنہائی بڑھ رہی، محاصرے کی سی کیفیت ہے، نیتن یاہو کا اعتراف
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • ایچ پی وی سے بچاؤ کی ویکسین لگانا بہت ضروری ہے، وزیر صحت سندھ