سیپکو کے نااہل افسران صارفین کو تنگ کررہے ہیں،جاوید میمن
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن نے محکمہ سیپکو کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ڈیڈکشن عائد کرنے کے سلسلے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ سیپکو کے نااہل افسران نے اپنی کرپشن اور نااہلی کو چھپانے کیلئے بل ادا کرنیوالے صارفین کو تنگ و پریشان کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے،شہر کے 100 فیصد ریکوری والے علاقوں میں بھی سیپکو کی جانب سے 8سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے تاجروں اور شہریوں کی زندگی عذاب بنا دی ہے، طویل لوڈشیڈنگ اور بیشتر شہریوں کا سولر سسٹم پر منتقل ہونے کی وجہ سے کم یونٹ کے استعمال پر محکمہ سیپکو نے ناجائز ڈیڈکشن عائد کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے، جوکہ سراسر ظلم و ناانصافی ہے۔ جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت اور محکمہ سیپکو کے اعلیٰ حکام بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور ڈیڈکشن عائد کرنے کا نوٹس لیکر اس میں ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں بصورت دیگر شہر کی تاجر برادری بلوں کی ادائیگی کو روک کر شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوںگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجر سیکرٹریٹ گولڈ سینٹر صرافہ بازار میں مختلف تجارتی مراکز اور رہائشی علاقوں سے بجلی کی شکایات لیکر آنیوالے صارفین کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسکھر اسمال ٹریڈرز کے سرپرست اعلیٰ حاجی غلام شبیر بھٹو، جنرل سیکرٹری محمد عامر فاروقی،چیئرمین سپریم کونسل حافظ شریف ڈاڈا،نائب صدور حاجی عبدالقادر شیوانی، رئیس قریشی، بابو فاروقی، محمد منیر میمن، مختار شامی، جاوید کھوسو، محبوب صدیقی، اعظم خان، احسان بندھانی، طارق علی میرانی، محمد کاشف شمسی، عبدالباری انصاری،جاویدمیمن، ذاکر خان، ڈاکٹر سعید اعوان، شاہد مگسی، ایاز علی ابڑو، امداد جھنڈیر، شعیب میمن، اقبال کھوکھر،عامر سجاد، وقاص بدر، فخر الدین عباسی، و دیگر بھی موجود تھے۔حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک جانب حکومت بجلی کے کم استعمال اور بجلی بچانے پر زور دے رہی ہے تو دوسری جانب محکمہ سیپکو کے نااہل افسران و اہلکار کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر ناجائز ڈیڈکشن عائد کر کے تنگ و پریشان کر رہے ہیں،صارفین کی جانب سے ڈیڈکشن کا جواز معلوم کرنے کیلئے متعلقہ ایس ڈی او اور عملے سے شکایات کرتے ہیں تو افسران کی جانب سے ٹیموں کی جانب سے ڈیڈکشن عائد کر نے کا کہہ کر اپنی نااہلی اور کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیپکو کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ اور مظالم سے تنگ ہوکر بیشتر صارفین سولر سسٹم پر منتقل ہوگئے ہیں، جس کے باعث کافی حد تک بجلی کا استعمال بھی کم ہوکر رہ گیا ہے،محکمہ سیپکو کے نااہل افسران و اہلکار اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر بلاجواز ڈیڈکشن عائد کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جس کے باعث تاجروں اور شہریوں میں گہری تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔انہوں نے حکومت، وفاقی وزیر پانی و بجلی، سیپکو چیف و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ سکھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ناجائز ڈیڈکشن عائد کرنے کے سلسلے کا نوٹس لیکر اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں اور صارفین کے بلوں میں عائد ڈیڈکشن کا فوری طور پر خاتمہ کر کے بل درست کر کے دیے جائیں تاکہ صارفین اپنے جائز بل بروقت ادا کرسکیں۔بصورت دیگر تاجر برادری اور شہری شدید احتجاج پر مجبور ہوںگے جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈیڈکشن عائد کرنے ڈیڈکشن عائد کر لوڈشیڈنگ اور کی جانب سے کرنے کا بجلی کی
پڑھیں:
(سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں
گلبرگ ٹاؤن بلاک 14پلاٹ نمبر 130 اور1042 پر ناجائز تعمیرات کی چھوٹ
ڈی ڈی کمال موٹامحصولات کو نقصان پہنچانے پرمامور ،ڈائریکٹر ضیاء کی سرپرستی
سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں ناکام بدعنوان افسران پر کھوڑو سسٹم کی مہربانیاں برقرار ڈی ڈی کمال موٹا نے انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروادیئے گئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام گلبرگ ٹان بلاک 14پلاٹ 130 اور 1042 پر تعمیرات شروع ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران پر سسٹم کی مہربانیوں کا سلسلہ جاری ہے بلڈنگ افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں اور غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن ہیں جبکہ زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں وسطی میں ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی پیکج بھی متعارف کروا دیے گئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ ٹان کے بلاک نمبر 14 پلاٹ نمبر 130 اور 1042 پر خلاف ضابطہ تعمیرات کو کمال موٹے نے تعمیر کی چھوٹ دے رکھی ہے اور ویسے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا یہی وطیرہ ہے کہ بدعنوان کما افسران کی مکمل سرپرستی کی جاتی ہے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔