زرتاج گل بھی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے فیصلے سے لاعلم نکلیں، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی زرتاج گل قومی اسمبلی کے رکن شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے فیصلے سے لاعلم نکلیں۔
زرتاج گل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں صحافی ان سے سوال کرتا ہے کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا ہے جس پر زرتاج گل حیرت سے کہتی ہیں کہ کس نے انہیں پارٹی سے نکالا ہے؟ اس پر صحافی انہیں بتاتا ہے کہ اڈیالہ جیل سے یہ اطلاع آئی ہے۔
زرتاج گل صحافی سے سوال کرتی ہیں کہ یہ انفارمیشن کس کے ذریعے سے آئی ہے؟ ساتھ ہی وہ کہتی ہیں کہ انہیں اس حوالے سے علم نہیں ہے۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔
صحافی مہوش قمس خان لکھتی ہیں کہ زرتاج گل بھی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے حوالے سے لاعلم ہیں تو آخر کون ہے وہ شخص جو شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے میں کامیاب ہو گیا ہے؟
????????زرتاج گل بھی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے حوالے سے لاعلم۔ آخر کون ہے وہ شخص جو مروت کو پارٹی سے نکالنے میں کامیاب ہو گیا ہے؟؟ pic.
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) February 12, 2025
ایک صارف نے طنزاً لکھا کہ زرتاج گل اکثر بے خبر ہی رہتی ہیں۔
یہ اکثر بے خبر رہتی ہیں
— Khizar Hayat Abbasi (@Khizar333) February 13, 2025
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ تاہم، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر لاعلم نکلے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کی خبروں پر لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس عمران خان کی جانب سے ایسی کوئی اطلاعات نہیں آئیں۔ اوریہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی زرتاج گل شیر افضل مروت عمران خانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی زرتاج گل شیر افضل مروت شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے پی ٹی آئی سے لاعلم زرتاج گل ہیں کہ
پڑھیں:
ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ میں رواں سال کے آغاز پر ایک 12 منزلہ ہوٹل میں لگنے والی خوفناک آگ نے 78 قیمتی جانیں نگل لی تھیں، جن میں 34 معصوم بچے بھی شامل تھے۔
المناک واقعے میں 137 افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے کئی آج بھی جسمانی اور ذہنی صدمات سے گزر رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے اب اس کیس کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں عدالت نے ہوٹل کے مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
ترک عدالت کے فیصلے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور ناقص حفاظتی اقدامات اس حادثے کی بنیادی وجہ قرار پائے۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ہوٹل میں ایمرجنسی انخلا کے راستے نہ تھے، فائر الارم سسٹم ناکارہ تھا اور عملہ بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تربیت سے محروم تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ یہ حادثہ انسانی غفلت، بے حسی اور منافع کے لالچ کا نتیجہ ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرنے والے سرکاری ادارے بھی اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر سرکاری محکمے بروقت معائنہ کرتے اور حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بناتے تو اتنی بڑی تباہی روکی جا سکتی تھی۔ عدالت نے انتظامی اہلکاروں کے کردار پر بھی سخت اظہارِ برہمی کیا اور حکومت کو مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے موثر قانون سازی کی سفارش کی۔
واضح رہے کہ صدر رجب طیب اِردوان نے بھی سانحے کے فوراً بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں۔ واقعے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کی عمارت حفاظتی اصولوں کے برعکس تعمیر کی گئی تھی اور اس میں فائر سیفٹی سسٹم محض کاغذی کارروائی تک محدود تھا۔