کوئٹہ؛ کول مائنز ایریا میں بم دھماکا، سوات کے 9 مزدور جاں بحق، کئی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کوئٹہ:
کول مائنز ایریا میں بم دھماکے میں سوات کے 9 مزدور جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ہرنائی شاہراہ کے کول مائنز ایریا میں پک اپ گاڑی پر بم دھماکا ہوا ہے، جس میں 9 مزدور جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والے مزدوروں کا تعلق سوات سے ہے۔ ڈی سی ہرنائی حضرت ولی کا کہنا ہے کہ جاں بحق اور زخمی افراد کوئلہ کانوں میں مزدوری کرتے تھے ۔ واقعے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو بی ایچ یو شاہرگ منتقل کردیا گیا ہے
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کرکے علاقے کی ناکا بندی کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
دھماکا خیز مواد روڈ کنارے نصب تھا، ترجمان صوبائی حکومت
دوسری جانب حکومت بلوچستان نے تحصیل شاہرگ ٹاکری میں روڈ سے متصل دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور قانون نافذ کرنے ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکا خیز مواد روڈ کنارے نصب تھا۔ زخمی مزدوروں کو شاہرگ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی مذمت
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بلوچستان کے علاقے شاہرگ میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 9 مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی مزدوروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط
حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا ہے کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیت سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف سیاسی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے خدشات اور تحفظات کو ملکی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے نام خطوط ارسال کئے گئے ہیں، جن میں بلوچستان کے قومی حقوق کے تحفظ کے لیے آئندہ قانون سازی میں عملی کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے نام لکھے گئے خط کے سلسلے میں اسحاق لہڑی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کبیر احمد شہی سے ملاقات کی اور خط ان کے حوالے کیا۔ ملاقات میں خط کے نکات اور اس کی اہمیت پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر اسحاق لہڑی نے بتایا کہ خط میں حاجی لشکری رئیسانی نے واضح کیا کہ موجودہ اور مجوزہ مائنز اینڈ منرلز قانون بلوچستان کے عوام کے مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل بلوچستان کے عوام کی اجتماعی ملکیت ہیں، اور ان کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی میں صوبے کی مشاورت ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ لشکری رئیسانی نے تمام قومی سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی و عوامی سطح پر مشترکہ موقف اپنائیں اور مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو کسی بھی صورت میں مرکز کی اجارہ داری کے تحت نہ ہونے دیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں میں جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطے کیا جائے گا۔