محرابپور،چیئرمین محکمہ بلدیہ کی نااہلی ،نکاسی آب کا نظام درہم برہم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)محراب پور چیئرمین محکمہ بلدیہ نااہلی، نکاسی آب نظام درہم برہم، گندا پانی سڑکوں پر کھڑا ہوگیا،تاجر، عوام پریشان، محراب پور محکمہ بلدیہ کے سیکڑوں گھوسٹ ملازمین گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے میں مصروف ہیں اور چیئرمین جاوید میمن، ٹاؤن آفیسرآفتاب ملاح کا آفس سے غیر حاضر رہنا معمول بن گیا ہے،شہر کے لودھی چوک ، ہالانی روڈ، اسٹیشن روڈپر منظور نظرملازمین کے ذریعے نکاسی آب کی نالی، نالوں میں رکاوٹیں ڈال کر نکاسی آب کا نظام درہم برہم کر دیا۔ سماجی تنظیم اسٹاپ کے محمود حسین نیئر، علاقہ مکینوں نے محکمہ بلدیہ اور دیگر محکموں پر سخت تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ شکایات کے باوجود افسران و منتخب نمائندگان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے شہر کے مغل ڈسپوزل، ساکھانی ڈسپوزل ،ہالانی روڈ ڈسپوزل میں تیل اور مرمت کے نام پر لاکھوں روپے کی خورد برد ہو رہی ہے، 700گھوسٹ ملازم سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے گھر بیٹھے تنخوائیں لے رہے ہیں، نکاسی آب تالابوں پر جنریٹر چلائے بغیر ڈیزل کے جعلی بل بنائے جارہے ہیں گھوسٹ، ویزا ملازمین، جعلی تیل بلوں کے ذریعے لاکھوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے، وزیر بلدیات اور حکومت سندھ نوٹس لے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محکمہ بلدیہ نکاسی ا ب
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 میں 7 روز کی توسیع، احتجاج اور عوامی اجتماعات پر پابندی
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید سات روز کی توسیع کر دی ہے۔ نئے حکم نامے کے مطابق پنجابی صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔
نوٹیفکیشن کے تحت 4 یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی عائد ہوگی، جبکہ اسلحے کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل قدغن برقرار رہے گی۔ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے تک محدود رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: احتجاج، جلسے اور ریلیاں ایک ماہ کے لیے ممنوع، سندھ میں دفعہ 144 نافذ
محکمہ داخلہ کے مطابق صوبے بھر میں اشتعال انگیز، نفرت آمیز اور فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر سخت پابندی عائد رہے گی۔ حکام نے واضح کیا کہ یہ اقدامات امن و امان کے قیام، عوام کی جان و مال کے تحفظ اور بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی احتجاج یا دھرنے دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں، جبکہ شرپسند عناصر ایسے اجتماعات کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔
پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر نہیں ہوگا، جبکہ سرکاری افسران و اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلوس نہیں ہوسکیں گے
محکمہ داخلہ نے 22 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اس فیصلے کی عوامی آگاہی کے لیے بھرپور تشہیر کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجتماعات پنجاب دفعہ 144