بولیویا،تیزرفتار بس کھائی میں گر گئی ، حادثے میں 30 افراد جان کی بازی ہار گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بولیویا (نیوزڈیسک) بس کھائی میں جاگری جس کے نیتجے میں حادثے میں 30 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بس ڈرائیور سفر کے دوران کنٹرول کھو بیٹھا، جس کے باعث بس یوکلا کے قریب ایک چٹان سے تقریباً 800 میٹر نیچے گر گئی۔
پولیس کے مطابق حادثہ جنوبی شہر یوکلا میں پیش آیا جبکہ لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہسپتال کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حادثے میں کچھ لوگ بری طرح زخمی ہوئے۔
جن میں دس بڑے اور چار بچوں کو ہسپتال لے جایا گیا، اور ان میں سے چند ایک خصوصی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج ہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جہاں بس حادثہ پیش آیا وہاں کی سڑک انتہائی خراب تھی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ممکن ہے بس کی رفتار تیز تھی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ بولیویا کی پہاڑی سڑکیں انتہائی خطرناک ہیں۔ گزشتہ ماہ بولیویا کے شہر پوٹوسی کے قریب ایک اور بس کھائی میں جا گری تھی جس میں 19 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بولیویا میں تقریباً ہر سال سڑک حادثات میں اوسطاً 1400 افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
بالائی علاقوں میں کل سے نیا موسمی نظام داخل ہوگا، بارشوں کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔