جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے احتجاج کیوں شروع کردیا؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی نے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کردیا ہے۔
گذشتہ روز بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی نے پارٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اظہرالاسلام کی رہائی کے لیے ملک بھر میں جلسے، جلوسوں کا اعلان کیا تھا، جنہیں عوامی لیگ کے دور حکومت میں 1971 میں جنگ آزادی کے دوران عصمت دری، قتل اور نسل کشی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حالات میں بنگلہ دیش ناکام ہوا تو کوئی جائے پناہ نہیں ہوگی، امیرجماعت اسلامی بنگلہ دیش
منگل کی شام جماعت اسلامی نے ڈھاکہ سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی ڈھاکہ میں ریلی کی قیادت امیر شفیق الرحمان نے کی۔
سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی بنگلہ دیش غلام پرور نے اپنے بیان میں کہا کہ اظہرالاسلام کو 13 سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں حراست میں رکھا گیا ہے۔’ بار بار ریمانڈ حاصل کرکے انہیں جسمانی اور ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے، وہ کئی بار شدید بیمار ہوگئے جس پر انہیں طبی نگہداشت بھی فراہم نہیں کی گئی۔‘
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی پر عائد پابندی ہٹا دی گئی
انہوں نے کہا کہ شہریوں نے امید کی تھی کہ انتہائی ظلم اور تشدد کا نشانہ بننے والے اظہرالاسلام کو آمریت سے پاک بنگلہ دیش میں رہا کیا جائے گا لیکن عبوری حکومت کو اقتدار سنبھالے 6 ماہ اور 9 دن ہوگئے ہیں، تاہم عبوری حکومت نے اے ٹی ایم اظہرلاسلام کو رہا نہیں کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آمریت کے دوران گرفتار ہونے والے اظہرالاسلام کو جیل میں رکھنا انتہائی ظلم اور ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ہے، قوم حیران ہے کہ انہیں ابھی تک فاشزم سے پاک بنگلہ دیش میں حراست میں رکھا گا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی حکومت کا جماعت اسلامی اور طلبہ ونگ پر پابندی کا اعلان
یاد رہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے اہم رہنما اظہرالاسلام کو 2014 میں سزائے موت سنائی گئی تھی جنہوں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی، 2019 میں سپریم کورٹ نے ان کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔ تاہم اس فیصلے پر عملدرآمد آج تک نہیں ہوسکا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1971 کی جنگ کے دوران رنگپور میں 1200 افراد کو قتل کیا اور انہوں نے پاکستان کی حمایت فورسز کی قیادت کی، جب وہ جماعت اسلامی اسٹوڈنٹ ونگ کے رہنما تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news احتجاج اظہرالاسلام بنگلہ دیش جماعت اسلامی جیل ڈھاکہ شیخ حسینہ واجد عوامی لیگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اظہرالاسلام بنگلہ دیش جماعت اسلامی جیل ڈھاکہ شیخ حسینہ واجد عوامی لیگ جماعت اسلامی بنگلہ دیش بنگلہ دیش میں
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی