مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت رمضان میں کام کے اوقات میں نرمی دے کر مسلمانوں کو جلد گھر جانے کی اجازت دے رہی ہے، اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی بھارت کے دورے پر ہیں۔ نریندر مودی نے پیر کو ہوائی اڈے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دریں اثنا اب سماج وادی پارٹی نے نریندر مودی کو اس معاملے پر نشانہ بنایا ہے۔ مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر ابو اعظمی نے کہا کہ بھاتی وزیراعظم نریندر مودی پوری دنیا کے مسلمان شیخوں یا امیروں کو گلے لگاتے ہیں اور محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پھر ملک کے مسلمانوں سے اتنی نفرت کیوں، کیا یہ سب صرف دنیا کے مسلم ممالک کو دکھانے کے لئے ہے۔ ابو اعظمی نے کئی دیگر مسائل پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ابو اعظمی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت رمضان میں کام کے اوقات میں نرمی دے کر مسلمانوں کو جلد گھر جانے کی اجازت دے رہی ہے، اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو تھوڑی سی بھی راحت مل جائے تو بی جے پی کو ہمیشہ پریشانی رہی ہے، کچھ اچھا ہوجائے تو پیٹ میں درد ہوجاتا ہے۔

ابو اعظمی نے کہا کہ اب اسمبلی کا اجلاس مارچ میں شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا "میرے خیال میں سی ایم دیویندر فڑنویس کو تلنگانہ حکومت کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیئے اور سیشن کو جلد ختم کرکے ہمیں راحت دینا چاہیئے، یہ ہماری درخواست ہے"۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو لو جہاد کے معاملے میں پھنسائے گی، اس لئے میں مسلم لڑکوں سے اپیل کروں گا کہ وہ غیر مسلموں سے شادی نہ کریں، ورنہ بی جے پی مسلم نوجوانوں کو جیل بھیج کر ان کی زندگیاں برباد کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر پر غیر ضروری طور پر تنازعہ پیدا کر رہے ہیں، وہ صرف مسلمانوں کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ ممبئی کے گھاٹ کوپر کے پولیس اسٹیشن سے جہاں ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اونچی آواز میں آسمان پر پروازیں ہوتی ہیں، تو کیا آپ پروازیں روک دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • ’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘، صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر حنا بیات کا ردعمل
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں
  • شاہ رخ خان نے شوبز کیریئر کے آغاز میں فلموں میں کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس