لاہور ہائیکورٹ: صنم جاوید کی درخواست خارج
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور (آن لائن) لاہور ہائیکورٹ میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جاری شوکاز نوٹسزاور ضمانتی مچلکے منسوخ کرنے کیخلاف سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ نے نئے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیئے ہیں تو عدالت کو بتائیں۔ وکیل صنم جاوید خان نے کہا کہ ٹرائل کورٹ ضمانتی مچلکے کینسل کرنے کا فیصلہ واپس لینے سے ہچکچا رہی ہے،ایک ہی وقت میں کیس میں تین کارروائیاں ٹرائل کورٹ نہیں کر سکتی، ٹرائل کورٹ نے صنم جاوید کے ضمانتی مچلکے کینسل کر دیئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ضمانتی مچلکے صنم جاوید
پڑھیں:
سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے سے متعلق اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں سنائے گئے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے گرفتاری نہیں روکی جا سکتی، عبوری تحفظ کوئی خودکار عمل نہیں بلکہ اس کے لیے عدالت سے باقاعدہ اجازت لینا ضروری ہے۔
فیصلے کے مطابق ملزم زاہد خان اور دیگر کی ضمانت کی درخواست لاہور ہائی کورٹ سے مسترد ہوئی، اس کے باوجود پولیس نے 6 ماہ تک گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔
عدالت نے اسے انصاف کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق آئی جی پنجاب نے پولیس کی غفلت کا اعتراف کیا اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
عدالت نے قرار دیا کہ پولیس کی طرف سے گرفتاری میں تاخیر کو انتظامی سہولت کا جواز نہیں بنایا جا سکتا، کیونکہ ایسی غیر قانونی تاخیر انصاف کے نظام اور عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے، اگر اپیل زیر التوا ہو تب بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک عدالت کی طرف سے کوئی حکم نہ ہو۔
درخواست گزار وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر عدالت نے اپیل نمٹا دی۔
Post Views: 4