کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی کے پیش نظر اقتصادی امور ڈویژن نے بیرونی قرضوں سے متعلق ماہانہ اعداد و شمار سات ماہ میں 38 فیصد کی جزوی بہتری آنے تک ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے روک دیے ہیں.
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ای اے ڈی نے قرض کے اعداد و شمار کے 2 الگ الگ سیٹ جاری کیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران غیر ملکی قرضوں کی آمد 3 ارب 60 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 5 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 66 فیصد کم ہے تاہم ایک غیر معمولی اقدام لیتے ہوئے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے جو رواں مہینے کے تیسرے ہفتے میں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں.
دوسرے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے جنوری کے دوران غیر ملکی قرضوں کی مجموعی ترسیلات 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہیں اس سال کم آمدنی کی وجہ بظاہر بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے بیل آﺅٹ حاصل کرنے میں تاخیر تھی غیر ملکی اقتصادی امداد پر ماہانہ رپورٹ میں ای اے ڈی کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری اس کے سالانہ ہدف 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مجموعی ایف ای اے 4 ارب 58 کروڑ ڈالر رہا.
گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کا سالانہ ہدف 17 ارب60 کروڑ ڈالر تھا تاہم اس میں ستمبر 2024 کے آخری دن آئی ایم ایف کی جانب سے تقسیم کیے گئے تقریباً ایک ارب ڈالر شامل نہیں ہیں جس کا الگ سے حساب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دیا ہے اس طرح مجموعی آمدنی 5 ارب 58 کروڑ ڈالر رہی گزشتہ مالی سال آئی ایم ایف نے 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات کی منظوری دیتے ہوئے جولائی کی پہلی ششماہی میں 1 ارب 20 کروڑ ڈالر جاری کیے تھے جس سے پاکستان کو صرف جولائی میں 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کے اعداد و شمار تک پہنچنے میں مدد ملی اس کے مقابلے میں جولائی 2024 میں آمدنی صرف 43کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھی.
جنوری میں ای اے ڈی نے 83 کروڑ ڈالر کی ماہانہ ترسیلات رپورٹ کی، جو پچھلے سال 33 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی ای اے ڈی نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ترسیلات میں سے تقریباً 2 ارب 54 کروڑ ڈالر بجٹ سپورٹ یا پروگرام قرضوں اور باقی 2 ارب ڈالر سے زائد پروجیکٹ فنانسنگ کے لیے موصول ہوئے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران ای اے ڈی نے منصوبے کی امداد کی مد میں 4 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل کیے تھے جب کہ بقیہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر پروگرام قرضوں کی مد میں حاصل کیے.
مجموعی طور پر کثیر الجہتی ترسیلات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 2 ارب 32 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں جو مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں 2 ارب 40 کروڑ ڈالر تھیں جب کہ دوطرفہ ترسیلات گزشتہ سال کے 79 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں ای اے ڈی کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں غیر ملکی کمرشل قرض دہندگان سے تقریباً 50 کروڑ ڈالر وصول ہوئے جو کمرشل بینکوں سے معمولی ریکوری کو ظاہر کرتا ہے.
واضح رہے کہ حکومت نے رواں سال کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کا بجٹ مختص کیا ہے جس کا آغاز آئی ایم ایف کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے کچھ اچھا دکھائی نہیں دے رہا حکومت نے بین الاقوامی بانڈز میں ایک ارب ڈالر کے اجرا کا بھی ہدف مقرر کیا ہے رواں مالی سال کے لیے دو طرفہ شراکت داروں چین اور سعودی عرب کی جانب سے 9 ارب ڈالر کی ترسیل کا ایک اور بڑا تخمینہ بھی ابھی تک پورا نہیں ہوا جو مالی سال کی دوسری ششماہی میں جاری ہونے کا امکان ہے.
ان تخمینوں میں سعودی عرب کی جانب سے 5 ارب ڈالر کا ٹائم ڈپازٹ اور چین کی طرف سے 4 ارب ڈالر کا سیف ڈپازٹ بھی شامل ہے جو پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے حصے کے طور پر بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں علاوہ ازیں نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 1 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات بھی موصول ہوئیں گزشتہ سال یہ رقم 59 کروڑ ڈالر تھی.
ایشیائی ترقیاتی بینک مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 1 ارب 49 کروڑ ڈالر کی تقسیم کے ساتھ کثیر الجہتی اداروں کی قیادت کرتا ہے جس نے عالمی بینک کو پیچھے چھوڑ دیا جس نے 1 ارب ڈالر سے زائد فراہم کیے جب کہ گزشتہ سال ایشیائی ترقیاتی بینک نے 7 ماہ میں صرف 62 کروڑ ڈالر جاری کیے تھے ایشیائی ترقیاتی بینک کے بعد عالمی بینک کا نمبر ہے جس نے گزشتہ سال کے ایک ارب ڈالر کے مقابلے میں رواں سال 7 ماہ میں 60 کروڑ ڈالر کی توسیع کی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
ڈالر کے مقابلے میں
کروڑ ڈالر کی
گزشتہ سال کے
آئی ایم ایف
کے 7 ماہ میں
ششماہی میں
اے ڈی نے
ارب 58 کروڑ
کی جانب سے
لاکھ ڈالر
ارب ڈالر
مالی سال
غیر ملکی
ایک ارب
عرصے کے
کے لیے
پڑھیں:
ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جس سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔
کمالیہ میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جا سکتا، کچھ وقت درکار ہے۔
معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، زرعی شعبے کی گروتھ بھی ہدف سے کم رہی، اکنامک سروے تیار
پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ ہدف 4.4 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ4.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.77 فیصد رہی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 10جون کو بجٹ پیش ہوگا، کل اقتصادی سروے آ رہا ہے، ایک سال میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معاشی بہتری آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت میں جو استحکام آیا ہے، اس کو آگے لے کر جائیں گے، ہم اس بجٹ میں ایسے اقدامات کر رہے ہیں، جس سے ملک آگے بڑھے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیا کا کردار قابل ستائش ہے۔