گورکھپور کی جامع مسجد کو منہدم کرنے کیلئے میونسپل کارپوریشن نے 15 دنوں کا الٹی میٹم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کے خلاف کمشنر کورٹ میں اپیل کی ہے، فی الحال ابھی اس ایشو پر کوئی بھی ایڈمنسٹریٹو افسر کیمرے پر بولنے کو تیار نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے گورکھپور میں جی ڈی اے (گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے میونسپل کارپوریشن کی زمین پر مبینہ طور پر ناجائز طریقے سے بنائی گئی جامع مسجد کو منہدم کرنے کے لئے 15 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے۔ گورکھپور کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر بغیر نقشہ کی منظوری کے بنی تیسری منزل کو منہدم کرنے کا جی ڈی اے نے حکم جاری کیا تھا۔ 15 فروری کو مسجد کے مرحوم متولی کے بیٹے شعیب احمد کو نوٹس دے کر 15 دن میں خود ہی تعمیر ہٹانے کو کہا گیا تھا۔ ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ اگر یہ خود سے ناجائز تعمیر کو نہیں ہٹائیں گے تو جی ڈی اے خود اسے منہدم کرائے گا اور اس کا خرچ مسجد تعمیر کرنے والوں سے وصول کیا جائے گا۔
دراصل گورکھپور واقع گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر گزشتہ 50 سالوں سے قبضہ تھا۔ اس قبضہ کو میونسپل کارپوریشن نے 25 فروری 2024ء کو ایک مہم چلا کر ہٹانے کی کوشش کی تھی۔ اس کوشش کے تحت وہاں موجود 31 دکانوں اور 12 رہائشی احاطہ کو ہٹایا گیا تھا۔ اس دوران وہاں موجود مسجد کو بھی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے گرائے جانے لگا لیکن مسجد کے متولی اور دیگر کئی لوگوں نے اس کی شدید مخالفت کی، جس سے انہدامی کارروائی نہیں ہو سکی۔ بعد ازاں میونسپل کارپوریشن نے مسجد تعمیر کے لئے 60 اسکوائر میٹر زمین جنوب مشرقی گوشے میں دینے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
اس کے بعد میونسپل کارپوریشن بورڈ نے اسے منظوری بھی دے دی تھی۔ مسجد کی تعمیر کا عمل بھی شروع ہوگیا تھا۔ جی ڈی اے کے مطابق بغیر نقشہ منظوری کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس مسجد کی تعمیر ناجائز طریقے سے کی گئی ہے۔ اس کے بعد مسجد کے نام 3 مرتبہ نوٹس بھی جاری کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد اب انتظامیہ نے 15 دنوں میں خود ہی مسجد کو توڑنے کی ہدایت دی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرنے پر جی ڈی اے خود مسجد کو گرائے گا۔ مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کے خلاف کمشنر کورٹ میں اپیل کی ہے، فی الحال ابھی اس ایشو پر کوئی بھی ایڈمنسٹریٹو افسر کیمرے پر بولنے کو تیار نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جی ڈی اے مسجد کے مسجد کو گیا تھا
پڑھیں:
نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور دھرنے دینے والے اپنے دھرنے ختم کریں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور میں شکر گزار ہوں کہ آج اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے، مجھے امید ہے کہ سی سی آئی میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں، اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، وفاقی حکومت نے ہمارا مؤقف مان لیا ہے، لہٰذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ کے عوا م کی بے چینی ختم ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور بتایا کہ جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے ہیں، پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے، جو معاہدہ یہ ختم نہیں کر سکتے بھارتی حکومت نے اس کو ختم کرنے کی بات کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کے خلاف الزامات عائد کیے۔