کراچی، 10 سالہ بچے کو کچلنے والے واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے علاقے تیموریہ میں گزشتہ شب ایک افسوسناک حادثے میں 10 سالہ بچہ صائم واٹر ٹینکر کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
مقدمہ نمبر 153/2025، بچے کے والد شیخ عبدالرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
والد کے بیان کے مطابق جاں بحق ہونے والا بچہ اپنے گھر کے باہر گلی میں کھیل رہا تھا جب واٹر ٹینکر جو گارمنٹ فیکٹری میں پانی دینے کے بعد باہر نکل رہا تھا، نے بچے کو کچل دیا۔
یہ واقعہ تیموریہ کے علاقے میں پیش آیا، جس کے بعد شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آیا۔
پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے واٹر ٹینکر کے ڈرائیور سراج کو گرفتار کر لیا اور ٹینکر کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں اور اس کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔
والد شیخ عبدالرحمان نے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے اور کہا کہ ان کا بیٹا صرف کھیلنے کے لئے باہر نکلا تھا، مگر اس کی زندگی اس حادثے میں چھین لی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکر
پڑھیں:
جامعہ کراچی میں پانی کی 36 انچ کی لائن لیک، قبرستان تالاب بن گیا
جامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی لائن میں رساؤ کی وجہ سے کئی ہزار گیلن پانی ضائع ہو گیا۔
واٹر کارپوریشن حکام نے متاثرہ لائن کا پانی کئی گھنٹوں کے بعد بند کرکے مرمت شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں قطرآب کی 36 انچ کی لائن میں رساؤ آگیا جس کی وجہ سے کئی ہزار گیلن پانی ضائع ہوگیا تاہم واٹر کارپوریشن نے لائن کا پانی بند کر دیا۔
واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح مرمتی کام مکمل کرلیا جا ئے گا، متاثرہ لائن سے اسکیم 33 کو پانی فراہم ہوتا ہے پیرکو اسکیم 33 میں پانی فراہم کیا گیا منگل کا متاثرہ علاقے کا ناغہ ہے۔
ترجمان واٹرکارپوریشن کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی میں 36 انچ کی لائن میں رساؤ آیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس لائن سے صرف اسکیم 33کو پانی فراہم کیا جا تا ہے یہ لائن متاثر ہونے سے شہر میں پانی کی فراہمی میں کوئی مسائل کا سامنا نہیں ہوگا شہر میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔
دوسری جانب رساؤ کی وجہ سے جامعہ کراچی کا قبرستان جانے والا راستہ اور قبرستان تالاب کا منظر پیش کررہا ہے اور پانی میں قبریں آدھی ڈوب چکی ہیں۔
مکینوں کا دعویٰ ہے کہ چند روز قبل مرمت ہونے والی 84 انچ کی قطر لائن سے بھی لیکج شروع ہوگئی ہے۔