حیدرآباد میں ناجائز تعمیرات پر ضلعی انتظامیہ خاموش
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
شہریوں کی درجنوں درخواستیں نظرانداز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ساجد پر رقم بٹورنے کے الزامات
گاڑی کھاتہ قاضی قیوم روڈ غازی آباد نزد ہوٹل پیلس ہاؤس نمبر 89-Fپر غیر قانونی تعمیرات
عوام کی خون پسینے سے کمائی سے ادا کیے جانے والے ٹیکسز سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ملکی خزانے پر بوجھ بنتے نظر آتے ہیں جو ذاتی مفادات کی خاطر اپنے فرائض کو پس پشت ڈال کر خطیر رقوم وصول کرنے کے بعد غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں، حیدرآباد کے دیگر علاقوں کی طرح گاڑی کھاتہ میں بھی قابض اسسٹنٹ ڈائریکٹر ساجد نے خطیر رقوم وصول کرنے کے بعد بیٹر مافیا کو غیر قانونی امور کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ بیٹر غلام محمد پلاٹ نمبر 89-F مین گلی کے اندر سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کر کے تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات پرعلاقہ مکینوں میں شدید غم وغصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔ سروے پر موجود نمائندہ جرأت سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مین روڈ پر غیر قانونی تعمیرات انتظامیہ کی نظروں سے کیوں اوجھل ہے ؟ بلڈنگ افسران اپنی مٹھیاں گرم کرنے کے بعد غیر قانونی جاری تعمیرات سے دانستہ چشم پوشی اختیار کر رہے ہیں ہم وزیر بلدیات سعید غنی سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ گاڑی کھاتہ قاضی قیوم روڈ نزد ہوٹل پیلس والی گلی میں پلاٹ پر جاری غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے اور مزید بننے والی ناجائز عمارتوں کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایف آئی اے کی بڑی کارروائی؛ غیر قانونی سرحد پار کرتے ہوئے 33 غیر ملکی گرفتار
ایف آئی اے نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی بارڈر کراسنگ کرنے والے 33 غیر ملکیوں کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے تفتان میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر بارڈر کراس کرنے کی کوشش کرنے والے 33 غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار کیے گئے ملزمان کا تعلق بنگلا دیش سے ہے ، جو رواں سال جون اور جولائی میں وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے۔ ملزمان نے ماشکیل بارڈر ضلع چاغی سے بارڈر کراسنگ کی کوشش کی ۔
ایف آئی اے کی مذکورہ کارروائی فرنٹیئر کور حکام کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔ گرفتار ملزمان سے قانونی دستاویزات طلب کی گئیں تو وہ تسلی بخش جواب پیش نہ کر سکے۔
ایف آئی اے نے ملزمان کو ماشکیل بارڈر ضلع چاغی کے قریب سے حراست میں لیا، جنہیں باقاعدہ گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔