Jasarat News:
2025-11-03@11:50:56 GMT

بھارت ،کمبھ میلے کے مقام پر خطرناک بیکٹریا کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی محکمے نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے گنگا میں فیکل بیکٹیریا کی بڑھتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کردیا گیا۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں کمبھ میلے کے دوران گنگا میں فیکل بیکٹیریا اور آلودگی بڑھنے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگھم کے مقام پر جاری کمبھ میلے کے دوران دریا کے پانی میں فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں اضافہ دیکھا گیا ۔ این جی ٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانوں اور جانوروں کے فضلے کے نمونوں والے پانی میں نہانا یا تیرنا ٹائیفائیڈ بخار، ہیپاٹائٹس، گیسٹرو، پیچش اور کان کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔ٹریبونل کی جانب سے اتر پردیش کے آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو ناقص اقدامات کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا ہے،جب کہ یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہا کمبھ میلے کے دوران فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں نمایاں اضافے کے سبب پانی کا معیار بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی ) کے حوالے سے غسل کے معیار کے مطابق نہیں تھا۔ مہا کمبھ میلے کے دوران گنگا سے لیے گئے نمونوں میں انسانی فضلے کے نمونے بھی سامنے آئے ہیں جبکہ اس علاقے میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس صحیح کام کر رہے تھے۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پرکاش شری واستو کی قیادت میں ٹریبونل نے نتائج کا جائزہ لیا اور اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کے عہدیداروں کو عملی طور پر حاضر ہونے کے لیے طلب کر لیا ۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے بھی موجودہ حکومت پر اس میلے کے دیگر انتظامات سمیت دریا کی صفائی کے ناقص انتظام پر تنقید کی ۔یاد رہے کہ جنوری میں منعقد ہونے والے ہندوؤں کے مذہبی میلے کے دوران بھگدڑ سے 30سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اس دوران ناقص حکومتی انتظامات کے باعث سیکڑوں کلومیٹر تک ٹریفک بھی جام رہا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کمبھ میلے کے دوران ا لودگی

پڑھیں:

بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارت سے مشرقی جانب سے داخل ہونے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی کو تشویشناک حد تک بڑھا دیا ہے۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق لاہور سمیت وسطی پنجاب اس وقت شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہوا میں مضر ذرات کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہوائیں لاہور میں ایئر کوالٹی کو مسلسل متاثر کر رہی ہیں اور شہر کا اوسط اے کیو آئی 320 سے 360 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ریکارڈ ہوا جب کہ شہر کے مختلف مقامات پر ائیر کوالٹی انڈیکس 450 تک پہنچ گیا۔ محکمے کے مطابق فضا میں آلودگی کی سطح انتہائی بلند ضرور ہے تاہم فی الوقت صورتحال قابو سے باہر نہیں ہوئی، دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے تک فضائی معیار میں کچھ بہتری آنے کی توقع ہے۔

بین الاقوامی فضائی نگرانی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کے سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے جبکہ برکی روڈ، شاہدرہ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد مقامات پر اے کیو آئی 500 درج ہوئی۔

پنجاب بھر میں اس وقت متعدد شہر شدید فضائی آلودگی کے زون میں داخل ہو چکے ہیں جن میں ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی شامل ہیں جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں 286 سے 601 تک کے پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ سامنے آئے جنہیں ماہرین نے مضر صحت قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کی ہدایات جاری کی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اکشے کو سیٹ پر 100 انڈے کیوں مارے گئے؟ کوریوگرافر کا حیران کن انکشاف
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے 11 نئے کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 1372 تک پہنچ گئی
  • کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ