Jasarat News:
2025-09-18@11:29:49 GMT

بھارت ،کمبھ میلے کے مقام پر خطرناک بیکٹریا کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی محکمے نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے گنگا میں فیکل بیکٹیریا کی بڑھتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کردیا گیا۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں کمبھ میلے کے دوران گنگا میں فیکل بیکٹیریا اور آلودگی بڑھنے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگھم کے مقام پر جاری کمبھ میلے کے دوران دریا کے پانی میں فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں اضافہ دیکھا گیا ۔ این جی ٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانوں اور جانوروں کے فضلے کے نمونوں والے پانی میں نہانا یا تیرنا ٹائیفائیڈ بخار، ہیپاٹائٹس، گیسٹرو، پیچش اور کان کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔ٹریبونل کی جانب سے اتر پردیش کے آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو ناقص اقدامات کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا ہے،جب کہ یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہا کمبھ میلے کے دوران فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں نمایاں اضافے کے سبب پانی کا معیار بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی ) کے حوالے سے غسل کے معیار کے مطابق نہیں تھا۔ مہا کمبھ میلے کے دوران گنگا سے لیے گئے نمونوں میں انسانی فضلے کے نمونے بھی سامنے آئے ہیں جبکہ اس علاقے میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس صحیح کام کر رہے تھے۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پرکاش شری واستو کی قیادت میں ٹریبونل نے نتائج کا جائزہ لیا اور اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کے عہدیداروں کو عملی طور پر حاضر ہونے کے لیے طلب کر لیا ۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے بھی موجودہ حکومت پر اس میلے کے دیگر انتظامات سمیت دریا کی صفائی کے ناقص انتظام پر تنقید کی ۔یاد رہے کہ جنوری میں منعقد ہونے والے ہندوؤں کے مذہبی میلے کے دوران بھگدڑ سے 30سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اس دوران ناقص حکومتی انتظامات کے باعث سیکڑوں کلومیٹر تک ٹریفک بھی جام رہا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کمبھ میلے کے دوران ا لودگی

پڑھیں:

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف

—فائل فوٹو

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 16 نئے کیسز سامنے آگئے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
  • غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی