بنگلہ دیش نے 50 برس بعد پاکستان کیساتھ براہ راست تجارت بحال کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بنگلہ دیش کی وزارت خوراک نے پاکستان کے ساتھ 50 برس بعد براہ راست دوطرفہ تجارت کی بحالی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش اگلے ماہ پاکستان سے 25 ہزار ٹن چاول درآمد کرے گا۔
گذشتہ برس اگست میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تلخی کم ہونا شروع ہوئی ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ دو ملاقاتیں کی ہیں۔
بین الاقوامی تعلقات کی ماہر امینہ محسن نے عرب نیوز کو بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت کی بحالی بنگلہ دیش کا اہم اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم ہمیشہ اپنے تعلقات کو متنوع بناتے ہیں لیکن اس وقت انڈیا ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان سے چاول درآمد کرنا بہت اہم ہے۔‘
حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں تناؤ اور انڈیا کی طرف جھکاؤ رہا۔ وہ طلبا تحریک کے نتیجے میں حکومت ختم ہونے کے بعد انڈیا فرار ہو گئیں جس کے بعد انڈیا اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں سرد مہری آئی۔
امینہ محسن کے مطابق ’ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھا رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ 1971 کی جنگ کا معاملہ بھی حل ہونا چاہیے جس نے لوگوں کے ذہنوں پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔‘
ڈھاکہ میں سنٹر فار پالیسی ڈائیلاگ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام معظم نے کہا کہ ’اس وقت بنگلہ دیش کی منڈی میں چاول کا بحران ہے اور ہمیں مسابقتی قیمت پر مختلف ذرائع سے چاول حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس صورتحال میں ایک نئے ذریعے سے چاول حاصل کرنا مثبت اقدام ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ تجارت کی بحال کے بعد دونوں ممالک کو دیگر شعبوں میں بھی تجارتی تعلقات کو آگے بڑھانا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش تعلقات کو کے بعد
پڑھیں:
شامی صدراحمد الشرع سے رکن کانگریس کوری ملز کی ملاقات، اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق
دمشق(اوصاف نیوز) شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے اسرائیل کیساتھ کے تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی ظاہر کردی۔امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن رکنِ کانگریس کوری ملز نے بلوم برگ کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے دمشق کا غیر سرکاری دورہ کیا جو با اثر شامی نژاد امریکیوں کے ایک گروپ کی جانب سے ترتیب دیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کوری ملز نے شامی صدر احمد الشرع سے 90 منٹ طویل ملاقات کی اور ان سے امریکی پابندیاں اٹھانے اور اسرائیل کے ساتھ قیام امن کی شرائط پر گفتگو کی۔
کوری ملز کے مطابق وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو اس دورے پر بریف کریں گے اور صدر الشراع کا ایک خط بھی ٹرمپ کو پہنچائیں گے تاہم انہوں نے خط کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
بلوم برگ کے مطابق اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔کوری ملز نے کہا کہ انہوں نے صدر احمد الشرع سے مطالبہ کیا کہ وہ بشار الاسد دور کے ماندہ کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ یقینی بنائیں، دہشتگردی کے خلاف عراق جیسے امریکی اتحادیوں کے ساتھ تعاون کریں اور اسرائیل کو یقین دہانیاں فراہم کریں۔
ان کے مطابق شامی صدر نے ان خدشات کو سنجیدگی سے لیا اور کہا کہ وہ مناسب حالات میں معاہدات ابراہیمی (Abraham Accords) میں شمولیت پر بھی غور کرنے کو تیار ہیں۔
معاہدات ابراہیمی کے تحت ہی متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ممالک نے ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔
بلومبرگ کے مطابق اس حوالے سے احمد الشرع کے ایک مشیر سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے اس حوالے سے فوری تبصرہ کرنے سے معذرت کی۔
واضح رہے کہ احمد الشرع نے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف باغیوں کی قیادت کرتے ہوئے دسمبر میں دمشق کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
شامی نژاد امریکی گروپ امریکی حکومت کی جانب سے شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے لابنگ کر رہا ہے تاکہ ملک کی تباہ حال معیشت کو بحال کیا جا سکے۔
شام کو اپنی معیشت کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، سعودی عرب اور قطر نے کہا ہے کہ وہ شام کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم امریکی پابندیاں ان کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
لاہور : ویمن پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او ڈاکوؤں کی ساتھی نکلی