ملک کسی سیاسی لانگ مارچ کا متحمل نہیں ہو سکتا، مل کر کام کرنا ہوگا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لیے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مستقبل کی کنجی ہمارے مل کر کام کرنے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی آرمی چیف کو بار بار خط لکھ کر سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال
احسن اقبال نے کہاکہ اس وقت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، برآمدات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، جبکہ پالیسی ریٹ بھی نیچے آیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ برآمدات میں اضافے کے لیے سستی توانائی کا حصول ترجیح ہے اور حکومت اس کے لیے سنجیدہ کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ کرنے میں سندھ حکومت کا بڑا ہاتھ ہے، ہم آئندہ 4 سال مل کر آگے چلیں گے اور مل کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔
احسن اقبال نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا بھی ترجیحات میں شامل ہے، تھر کا علاقہ پاکستان کی توانائی کا مرکز بن رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں آبادی میں اضافہ بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے، ہمیں آبادی کے تناسب سے وسائل کو بڑھانا ہوگا، بہت سے ممالک نے آبادی پر قابو پا کر ترقی کی۔
انہوں نے کہاکہ ہم ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے چاروں صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ آئین کے تحت برابری کی سطح پر وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔
مراد علی شاہ نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ سسٹم میں پانی موجود نہیں، نگراں دور حکومت نے ارسا نے غلط فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں دریائے سندھ پر مزید نہروں کا منصوبہ کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع ہوجائے گا، بلاول بھٹو
انہوں نے کہاکہ سسٹم میں پانی موجود نہیں اس لیے یہ کینالز نہیں بن سکتیں، کینالز کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کا مؤقف واضح ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ میں اپنی بات سامنے رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبادی تناسب احسن اقبال اقتصادی لانگ مارچ دریائے سندھ کینالز مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال اقتصادی لانگ مارچ دریائے سندھ کینالز مراد علی شاہ وزیراعلی سندھ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وی نیوز انہوں نے کہاکہ مراد علی شاہ احسن اقبال لانگ مارچ مل کر کام کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔