الیکشن منشور میں لوگوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بارے میں جب وزیراعلیٰ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ منشور صرف پانچ دنوں یا پانچ ہفتوں کا نہیں بلکہ یہ پانچ سال کیلئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں لوگوں کے سبھی مسائل حل ہونا خارج از امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کو لے کر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار وزیراعلیٰ نے سکاسٹ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی زیر انتظام علاقے کے لوگوں کے مسائل حل کرنا اگرچہ حکومت کی اولین ترجیح ہے تاہم یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ یوٹی میں مسائل کے حل کی خاطر دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

الیکشن منشور میں لوگوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بارے میں جب وزیراعلیٰ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ منشور صرف پانچ دنوں یا پانچ ہفتوں کا نہیں بلکہ یہ پانچ سال کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات سے بخوبی آشنا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے وعدے کئے ہیں اور میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کی خاطر ہر ممکن سعی کی جائے گی۔ ریاستی درجے کی بحالی کو لے کر پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا "اسٹیٹ ہڈ کی بحالی کی خاطر مرکزی سرکار پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہوں"۔ انہوں نے کہا کہ متعدد معاملات سے لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے لیکن مرکزی زیر انتظام علاقے میں اہم مسائل کو حل کرنا انتہائی مشکل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مرکزی زیر انتظام علاقے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-25

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد کے فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں اور فرنیچر فیکٹری مالکان نے بجلی کی طویل اور بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈاکخانہ چورنگی سے لیاقت آباد نمبر 10 جانے والی مرکزی شاہراہ بند کردی، جس سے علاقے کی تجارتی زندگی اور ٹریفک بدستور معطل رہی۔ احتجاجی رہنماؤں اور دکانداروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی غیر متوقع بندش نے فروخت، پیداواری عمل اور ملازمین کی موجودگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فرنیچر فیکٹریاں پیداوار روکنے پر مجبور ہیں اور کپڑے کے تاجروں نے کہا کہ گاہک بازار آنے سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث روزانہ کا کاروبار دھڑام سے کم ہو گیا ہے۔ ایک نام ظاہر نہ کرنے والے دکاندار نے کہا ہم روزانہ کے اخراجات اور مزدوروں کی تنخواہوں کا حساب لگا کر چلتے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب ہماری زندگیاں گُھٹ کر رہ گئی ہیں۔ مظاہرین نے انتظامی ٹیم کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا اور نقصانات کا ازالہ نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید تیزی سے وسعت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دکاندار جنریٹر چلانے کی استطاعت نہیں رکھتے، جب کہ جنریٹر چلانے والوں پر ایندھن کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور گاہکوں کی آمد نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ پولیس نے احتجاج کے دوران مرکزی شاہراہ پر نفری تعینات کی اور راستے کو خالی کرانے کی کوششیں کیں، تاہم چند گھنٹوں تک اہم راستہ بند رہا جس سے شہریوں کو جدوجہد کرنا پڑی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کی حمایت بھی کی اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی طوالت بچوں، بزرگوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی مستقل اور شیڈولڈ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، متاثرہ تاجروں کو وقتی مالی امداد یا ریلیف پیکج دیا جائے۔ جن علاقوں میں فریکوئنسی/ٹرانسفارمر مسائل ہیں‘ ان کی فوری مرمت ہو، طویل مدتی حل کے لیے حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ حکومتی یا بجلی فراہم کرنے والے محکمے کی جانب سے تاحال احتجاج کے حوالے سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے اندر اگر حکام کو کوئی حل نہ ملا تو حالات کے مطابق احتجاج کو منطقی شکل دی جائے گی۔ شہریوں نے متبادل راستے اختیار کیے اور حکومتِ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین اور دکانداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکموں سے باضابطہ میٹنگ کا انتظار کریں گے، بصورتِ دیگر احتجاج کو بڑھائیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
  • مدد کے کلچر کا فقدان
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور