لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار بھارت کے نئے وائس آرمی چیف تعینات
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار کو بھارتی فوج کا نیا وائس چیف آف آرمی اسٹاف (VCOAS) مقرر کر دیا گیا ہے۔ وہ لیفٹینیٹ جنرل بی ایس راجو کی جگہ لیں گے۔
اس تعیناتی کی تصدیق بھارتی نیوز چینل’ABP لائیو‘ کو بھارتی آرمی کے ذرائع نے کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار اس سے قبل ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (اسٹریٹجی) کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور بھارتی فوج کے وائٹ نائٹ کور کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش آرمی نے پاک فوج سے متعلق بھارتی میڈیا کی بے بنیاد رپورٹ مسترد کردی
لیفٹینیٹ جنرل بی ایس راجو نے یکم مئی 2022 کو یہ عہدہ سنبھالا تھا اور وہ اس وقت کے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے ترقی کے بعد یہ ذمہ داری اٹھا رہے تھے۔ لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (NDA) کھڑکواڑلا کے فارغ التحصیل ہیں اور انہیں آتی وشیشت سیوا میڈل، یودھ سیوا میڈل اور وشیشت سیوا میڈل جیسے اعزازات ملے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوجی قیادت کے بیانات غیرذمہ دارانہ، کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائےگا، آرمی چیف
لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار کے پاس مختلف اہم فوجی کورسز میں شرکت کا شاندار ریکارڈ ہے جن میں ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج ویلیمٹن، ہائر کمانڈ کورس مہو اور نیشنل ڈیفنس کالج نیو دہلی شامل ہیں۔ انہوں نے سری لنکا میں ’کوآپریٹو سیکیورٹی ان ساؤتھ ایشیا‘ اور مصر میں ’یونائیٹڈ نیشن سینئر مشن لیڈرز کورس‘ جیسے خصوصی تربیتی پروگرام بھی مکمل کیے ہیں۔ وہ یکم مارچ 2021 کو آسام رجمنٹ اور اروناچل اسکاؤٹس کے کمانڈر کی حیثیت سے بھی تعینات ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی فوج لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندر کمار وائس چیف آف آرمی اسٹاف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج وائس چیف آف آرمی اسٹاف بھارتی فوج
پڑھیں:
شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستانی سفارتی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے لندن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا کا دورہ بہت مصروف اور مثبت رہا، 50 سے زائد ملاقاتیں ہوئیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ تین دن واشنگٹن اور دو دن نیویارک میں اہم میٹنگز کیں، امریکا میں ہمارا موقف سنا گیا، ریسپشن بہت اچھا رہا، سب نے بھارت کے پانی کو ہتھیار بنانے کی مخالفت کی، بھارت کی جنگجو سوچ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا تنازع ہے،جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکلنا ضروری ہے ، ہم نے صدر ٹرمپ کا سیز فائر میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، ہم بھارتی وفد کا پیچھا نہیں کر رہے تھے، مقصد صرف حقائق اجاگر کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنا بھارتی پروپیگنڈہ ہے، بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، ہمارا مقصد مسلہ کشمیراور سندھ طاس معاہدہ کیلیے مذاکرات اور امن کو فروغ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے خلاف ہمارے پاس زیادہ شواہد ہیں، بھارتی وفد کا ٹارگٹ پاکستان کو گندہ کرنا تھا مگر ہم مہذب انداز میں اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔