رکی پونٹنگ نے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر 2 کھلاڑیوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز


لاہور:دنیا بھر کے کھلاڑیوں، ٹیموں اور میچز پر گہری نظر رکھنے والے سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے پاکستان ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدا میں ہی باہر ہونے کی وجوہات بتادیں۔
ٹورنامنٹ میں بطور میزبان اور دفاعی چیمپئن داخل ہونے کے باوجود پاکستان چیمپئنز ٹرافی 2025 سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم ہے۔
پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف جب کہ دوسرا میچ دبئی میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا اور دونوں میچز میں شکست کھائی۔
رکی پونٹنگ نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا پاکستان ٹیم بابر اعظم اور محمد رضوان کی صلاحیتوں کو صحیح انداز میں استعمال کر رہی ہے؟
اُنہوں نے کہا کہ ٹیم کی حکمتِ عملی اپنے سب سے بڑے اثاثوں سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی، بابر اعظم اور محمد رضوان بہترین کارکردگی نہیں دکھا سکے، ان دونوں کو آگے بڑھ کر زیادہ رنز بنانے چاہیے تھے لیکن یہ دونوں ٹورنامنٹ کے پہلے 2 میچز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔
رکی پونٹنگ نے کہا کہ یہ ہی پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل میں نہ پہنچنے کی وجہ ہو سکتی ہے۔
سابق بیٹنگ ماسٹر نے ہائی پریشر میچوں میں ڈیلیور کرنے پر ہندوستانی اسٹار ویرات کوہلی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ بڑے میچ جیتنے کے لیے بڑے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور بھارت کے لیے سب سے بڑا مقابلہ پاکستان کےخلاف میچ تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کی ساکھ اس بات پر بنتی ہے کہ آپ بین الاقوامی اسٹیج پر سب سے بڑے مقابلوں میں کس طرح پرفارم کرتے ہیں، اس لیے یہ میرے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں کہ کوہلی نے ایسی کارکردگی دکھائی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی رکی پونٹنگ نے باہر ہونے

پڑھیں:

ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے ملک میں چینی کے بحران اور چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے مالیت کی 74 کروڑ کلو گرام چینی برآمد کی۔چیئرمین پی اے سی رکن قومی اسمبلی (ایم این ای) جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے اصرار پر شوگر ملز مالکان کے نام کمیٹی میں پیش کیے گئے، اجلاس کو شوگر ملز مالکان اور چینی کی درآمد و برآمد پر بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے سب سے زیادہ 11 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، حمزہ شوگر ملز نے 5 ارب روپے کی چینی برآمد کی، رمضان شوگر ملز نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کی چینی باہر بھیجی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹینڈلین والا شوگر ملز نے 6 ارب روپے مالیت کی چینی برآمد کی، جے کے شوگر مل نے 4 ارب روپے سے زائد چینی برآمد کی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے ملک میں چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو چینی مہنگے داموں بیچی جارہی ہے، اور شوگر ملز نے چینی بیرون ملک برآمد کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ
  • پنجاب یونیورسٹی میں 300 لاوارث موٹرسائیکلیں کھڑی ہونے کا انکشاف
  • چینی باہر بھیجنے میں کون سی شوگر ملز ملوث تھیں؟ فہرست سامنے آگئی
  • انجری کا شکار شاداب کے ایشیا کپ سے باہر ہونے کا امکان
  • بین اسٹوکس نے جڈیجا سے ہاتھ نہ ملانے کے تنازع پر خاموشی توڑ دی
  • ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز: پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 49 رنز سے شکست دے دی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا قومی ہیروزکو نوازنے کیلئے بڑا فیصلہ
  • قومی کھلاڑیوں کیلئے بڑی خوشخبری، وزیراعظم کا انعامی رقوم میں ریکارڈ اضافے کا اعلان
  • پاکستان چیمپئنز کی کامیابی کا سلسلہ جاری، ویسٹ انڈیز کو 49 رنز سے ہرا دیا
  • عمران کی رہائی کا امکان نہ بیٹے پاکستان آئینگے: گورنر خیبر پی کے