ابوظبی کے ولی عہد پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسکرین گریب
ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان پاکستان کے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے نور خان ایئر بیس پر ابوظبی کے ولی عہد کا پرتپاک استقبال کیا۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزراء بھی معزز مہمان کا استقبال کرنے کے لیے ایئر بیس پر موجود تھے۔
ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کل پاکستان کا دورہ کریں گے۔
اس موقع پر نور خان ایئر بیس پر موجود معصوم بچوں نے ابوظبی کے ولی عہد کو گلدستے پیش کیے۔
دارالحکومت اسلام آباد میں صبح سے بارش جاری ہے، ابوظبی کے ولی عہد کی پاکستان آمد کے موقع پر بھی بارانِ رحمت برس رہی تھی۔
ابوظبی کے ولی عہد کے ہمراہ سینئر حکام اور کاروباری شخصیات پر مشتمل اعلیٰ سطح وفد بھی پاکستان آیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ولی عہد کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں اقتصادی و سرمایہ کاری تعاون کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ابوظبی کے ولی عہد
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں کا یومیہ نقصان
پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ایئر لائنز کو شدید جھٹکا دیا ہے۔ بھارتی ایئر لائنز کو اب شمالی امریکا، یورپ، برطانیہ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے لیے متبادل اور طویل راستے اختیار کرنے پڑ رہے ہیں، جس کے باعث نہ صرف پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے بلکہ ایندھن کی کھپت اور آپریشنل اخراجات میں بھی نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے جاری کردہ نوٹم کے مطابق یہ پابندی بھارتی ملٹری طیاروں سمیت ان تمام طیاروں پر عائد ہو گی جو بھارت کی ملکیت ہیں یا بھارتی ایئر لائنز کے تحت آپریٹ ہوتے ہیں، چاہے وہ لیز پر ہی کیوں نہ ہوں۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور
روزانہ کی بنیاد پر 70 سے 80 بھارتی پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، اور بعض اوقات یہ تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔ ان میں وہ پروازیں شامل ہیں جو بھارت سے یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کی جانب جاتی ہیں یا وہاں سے واپس آتی ہیں۔
ماضی میں بھی اس قسم کی بندش بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے مہنگی ثابت ہوئی ہے۔ 2019 میں بالا کوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا، جب کہ اس وقت سب سے زیادہ متاثر بھارت کی قومی ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ ہوئی تھی۔
موجودہ پابندی سے دہلی، ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ اور گوا جانے والی پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ انڈین ایئر لائنز کو اب بحیرہ عرب کے اوپر سے طویل روٹ اختیار کرنا پڑ رہا ہے، جس سے دہلی سے باکو اور تبلیسی کی پروازوں کا دورانیہ 90 منٹ تک بڑھ گیا ہے، جبکہ دہلی سے الماتا کی سروس مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا
پاکستانی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ایئرلائنز کو طویل دورانیے کی پروازوں کے لیے ہیوی ڈیوٹی طیارے اور زیادہ ایندھن درکار ہوگا، جس کے باعث ایندھن کی مد میں یومیہ کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی، ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان سے گزرنے والی غیر بھارتی ایئر لائنز بدستور اپنی پروازیں جاری رکھیں گی، جس سے ان ایئر لائنز کو کاروباری فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر انڈیا بھارتی ایئر لائنز پاکستان فضائی حدود