ڈھاکہ:  بنگلہ دیش کی اہم سیاسی جماعت کے سربراہ اور سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا نے ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کر دیا  ۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق   بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ بیگم خالدہ ضیاء نےعبوری حکومت پر زور دیا کہ اپنے آپ کو صرف بنیادی اصلاحات تک محدود کرے تاکہ الیکشن جلد از جلد ہو سکے۔
لندن سے ویڈیو لنک پر پارٹی کارکنان اور رہنماؤں سے خطاب میں بیگم خالدہ ضیا ء نے کہاکہ لوگوں کو توقع ہے کہ جلد اور بنیادی اصلاحات کے بعد سب سے لیے قابل قبول الیکش کرائے جائیں گے۔
79 سالہ بیگم خالدہ ضیا دو مرتبہ ملک کی وزیراعظم رہ چکی ہیں اور انہیں 2018 میں ان کے حریف شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں کرپشن پر جیل ڈال دیا گیا تھا۔
گزشتہ سال اگست میں جب طلبا کے احتجاج کے نتیجے میں شیخ حسنہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ انڈیا بھاگ گئیں تو خالدہ ضیا کو رہا کر دیا گیا تھا۔
رہائی کے بعد خالدہ ضیا علاج کے لیے برطانیہ چلی گئی تھیں جہاں سے انہوں نے جمعرات کو پارٹی کارکنان اور رہنماؤں سے آن لائن خطاب کیا۔ یہ گذشتہ چھ سال میں پارٹی کارکنان اور رہنماؤں سے ان کا پہلا خطاب ہے۔
خالدہ ضیا نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے کہا کہ پارٹی کو ملک اور تحریک دونوں کی قیادت کے لیے تیار کریں۔ ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ فاشسٹ حکومت کو طلبا اور آپ کی تحریک کے نتیجے میں بھاگنا پڑا۔
حسینہ واجد کی حکومت پر عدالتوں اور سول سروس کو سیاسی بنانے، دھاندلی زدہ الیکشن کرانے اور اپنی حکومت پر جمہوری چیکس اینڈ بیلنس ختم کرنے کے الزامات تھے۔
عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ بینکر اور ماہر معیشت محمد یونس نے ملک میں اصلاحات کے لیے کئی کمیشن قائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کا دارو مدار سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ کس پر متفق ہوتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے انتخابات 2025 کے آخر یا 2026 کے اوائل میں ہوں گے۔
خالدہ ضیا نے اپنے خطاب میں بنگلہ دیش کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ خراب ہوتی امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے متحد ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ فسطائیوں کے دوست اور اتحادی انقلاب کی کامیابیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے سازشیں کر رہے ہیں،ہمیں ان سازشوں کو اپنے اندر اور بنگلہ دیش کے عوام میں ناقابل تنسیخ اتحاد قائم کرکے ناکام بنانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بیگم خالدہ ضیا بنگلہ دیش رہنماو ں کے لیے

پڑھیں:

کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی حکومت بلوچستان کی درخواست مسترد

اعلامیہ میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ صوبائی حکومت کی درخواست پر غور کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق ہی ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضلع کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے التواء کی بلوچستان حکومت کی درخواست مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق معاملے پر غور کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات جاری کردہ شیڈول کے مطابق ہی منعقد ہوں گے۔ مزید برآں، الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت بلوچستان کو ہدایت کی ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، تاکہ انتخابی عمل شفاف، منصفانہ اور پرامن ماحول میں مکمل ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں
  • کے پی میں پی ٹی آئی کو دوسرا بڑا جھٹکا، بار کونسل الیکشن میں بھی شکست
  • نیو یارک میں میئر کا الیکشن آج، مسلم امیدوار ظہران ممدانی سمیت 3 امیدواروں میں مقابلہ
  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی حکومت بلوچستان کی درخواست مسترد
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • سندھ بار کونسل کا الیکشن؛ پیپلز پارٹی کے گڑھ میں صوبائی وزیر ہا گئے