پاکستان مسلم لیگ ن یا حکومت کی اتحادی کسی جماعت کا حصہ نہ ہونے کی باجودسابق وزیراعلیٰ اور عمران خان کے سابق قابل اعتماد ساتھی پرویز خٹک شہباز شریف کی کابینہ میں شامل ہوگئے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر ہوں گے جو عمران خان حکومت میں وزیر دفاع تھے اور عدم اعتماد کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اقتدار سے باہر تھے۔

کیا بطور مشیر شمولیت تنزلی نہیں؟

پرویز خٹک کی وفاقی کابینہ میں شمولیت سے ان کے سیاسی مخالفیں کے علاوہ حکمران جماعت کے رہنما بھی حیران ہیں جو کسی بھی جماعت سے وابستگی نہ ہونے کے باوجود کابینہ میں شمولیت کو سمجھ سے بالاتر قرار دیتے ہیں جبکہ کچھ سیاسی تجزیہ کار تنزلی تو کچھ پرویز خٹک کی اہمیت سمجھتے ہیں۔

علی اکبر خان پشاور کے سینیئر صحافی ہیں جو ملکی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق سابق وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر دفاع کا مشیر بننا تنزلی ہی ہے۔

 ’بظاہر دیکھا جائے تو یہ تنزلی ہے ایک بندہ صوبے کا سربراہ رہا ہو، وفاقی وزیر اور اب مشیر بننا بالکل تنزلی ہے، لیکن یہ پرویز خٹک کی مجبوری تھی جو انہوں نے خود کو سیاسی طور پر زندہ رکھنے کے لیے کیا ہے۔‘

علی اکبر کا ماننا ہے کہ پی ٹی آئی سے علیحدگی کے بعد پرویز خٹک وزیراعلیٰ بننے کا کھلم کھلا دعویٰ کررہے تھے لیکن بن نہ سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پرویز خٹک سیاسی طور پر انتہائی کمزور تھے، وہ کسی سیاسی جماعت کو کچھ بھی دینے کے قابل نہیں ہیں اسی وجہ سے مشیر کا عہدہ بھی ان کے لیے غنیمت سے کم نہیں۔

چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی ھدایت پر پرویز خٹک اور اسد قیصر کی وزیراعظم ہاوس مظفر آباد آزاد کشمیر آمد

پشاور کے نوجوان صحافی محمد فہیم بھی کچھ حد تک اس سے اتفاق کرتے ہیں۔ فہیم کے مطابق اس وقت جہاں پرویز خٹک کھڑے ہیں ان کو مشیر کا عہدہ ملنا بہت بڑی کامیابی ہے، جو پی ٹی آئی چھوڑنے اور اپنی جماعت میں ناکامی کے بعد کسی سیاسی جماعت کا حصہ تک نہیں ہیں۔

سیاستدان کا عہدے سے مطلب ہے‘

محمد فہیم نے کہا کہ سیاستدان کو سیاسی سسٹم میں ہر وقت اِن رہنا ہوتا ہے اور وہ کسی عہدے پر ہی رہ کر سسٹم سے فاہدہ اٹھا سکتا ہے اور اپنے لوگوں کے کام بھی آسکتا ہے۔

علی اکبر کا بھی یہی خیال ہے۔ علی اکبر کے نزدیک پرویز خٹک کی مثال مچھلی کی سی ہے جو پانی کے بغیر رہ نہیں سکتی، پرویز خٹک کی سیاست بھی عہدے کے بغیر مکمل نہیں۔

علی اکبر نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو پرویز خٹک کی سیاست بھی عہدوں کے اردگرد گھومتی آئی ہے اور عہدوں کے لیے وہ سیاسی وفاداریاں بدلتے آئے ہیں۔ پہلے پی پی پی میں تھے، شیرپاؤ کے ساتھ شامل ہوئے، پی ٹی آئی میں آئے عہدوں کا مزہ لیا، جب مشکل وقت آیا تو پی ٹی آئی کا ساتھ ہی چھوڑ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز خٹک پی ٹی آئی میں ہوتے ہوئے پورے خاندان کو سیاست میں لے کر آئے تھے اور اب یہ نوبت آئی کہ خود مشیر کے عہدے پر اکتفا کرلیا۔ ’پرویز خٹک کے بیٹے، داماد بھابھی سب اقتدار میں تھے، ان کا راج تھا اب وہ خود مشیر بن گیا ہے یہ تنزلی نہیں تو اور کیا ہے۔‘

کیا پرویز خٹک کو پی ٹی آئی کے خلاف لایا گیا ہے؟

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پرویز خٹک کو ایک بار پھر خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کے لایا گیا ہے۔

صحافی عارف حیات کا ماننا ہے پرویز خٹک کو وہ لوگ لے کر آئے ہیں جو ان کو وزیراعلیٰ بنانے کی باتیں کررہے تھے اور پی ٹی آئی کے خلاف پارٹی بنا کردی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اب سیاسی طور پر کمزور ہیں اور پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی طور پر کسی کو کوئی فائدہ نہیں دے سکتے،’ایک پارٹی کا سربراہ اپنا حلقہ نہیں جیت سکتا تو وہ اب حکومتی جماعت کو کیا دے سکتا ہے۔‘

پرویز خٹک کا سیاسی سفر

73 سالہ پرویز خٹک نوشہرہ کے منکی شریف میں اس وقت کے نامور گورنمنٹ ٹھیکیدار کے ہاں پیدا ہوئے۔ پرویز خٹک نے اپنے ساسی سفر کا آغاز 1983 میں ممبر ڈسٹرک کونسل نوشہرہ سے کیا تھا، جس کے بعد ان کی کامیابیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔

ابتدا میں وہ پاکستان پیپلز پارٹی سے منسلک تھے، پرویز خٹک وزیر آب پاشی اور 2 مرتبہ وزیر صنعت و پیداوار بھی رہے۔

2013 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف سے ممبر خیبرپختونخوا اسمبلی منتخب ہوئے اور پی ٹی آئی کے پہلے وزیراعلیٰ بن گئے۔

2018 کے عام انتخابات میں وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور انہیں تحریک انصاف حکومت میں وزیر دفاع کا قلمدان دیا گیا، پرویز خٹک کو سیاسی جوڑ توڑ کا ماہر سمجھا جاتا ہے اور وہ عمران خان کے انتہائی قریبی تصور کیے جاتے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ سیاسی فیصلوں میں وہ عمران خان کو مشورہ بھی دیتے تھے اور میٹنگز کے دوران کچھ معاملات پر کھل کر مخالفت بھی کیا کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پی ٹی آئی تنزلی توسیع حلف صدر آصف علی زرداری مسلم لیگ ن وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلی وزیردفاع وفاقی کابینہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی تنزلی توسیع حلف صدر ا صف علی زرداری مسلم لیگ ن وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلی وزیردفاع وفاقی کابینہ سابق وزیراعلی سیاسی طور پر پرویز خٹک کی پرویز خٹک کو کابینہ میں پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی نے کہا کہ علی اکبر انہوں نے تھے اور ہے اور کے لیے کے بعد

پڑھیں:

پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے لیے نہیں بلکہ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ  نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا، بھارت کی بلاجواز جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، جس پر بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ  چار روزہ جنگ میں پاکستان نے فتوحات کی ایک نئی داستان رقم کی ہے۔ مودی حکومت اور ہندوتوا نظریے کو عبرتناک شکست ہوئی۔ بھارت ایک غاصب اور جارح ملک ہے جو مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ پہلگام جیسے واقعات کی حقیقت دنیا کے سامنے آشکار ہو چکی ہے۔ پہلگام واقعے کے حوالے سے پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کے لیے ہمیشہ اپنا موثر کردار ادا کیا ہے۔ ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔ بین الاقوامی اصولوں سے روگردانی کرنے والا بھارت مظلومیت کا ڈھونگ نہیں رچا سکتا۔

عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا ہے۔ عسکری میدان میں شکست کے بعد بھارت اب کھیل کے میدان میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان نے خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کے لوگ اس تہذیب کا حصہ ہیں جہاں روایات کو اہمیت دی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ ہم مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔  پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حریت پسندکشمیری رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ  داعی اجل کو لبیک کہہ گئے
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • اسرائیلی خاتون وزیر کی مشیر کے گھر سے منشیات بنانے کی لیبارٹری برآمد
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملی توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں