Express News:
2025-04-25@11:41:47 GMT

اسٹرابیری ؛ صحت سے بھرپور لذیذ پھل

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

اسٹرابیری کا نباتاتی نام فرگریریا اننسا ( ananassa Fragaria ) ہے۔

 تاریخی پس منظر:

ماہرین نباتات اور تاریخی شواہد کے مطابق اسٹرابیری کے سب سے پہلے پودے 1364ء سے 1380ء تک فرانس کے بادشاہ چارلس پنجم کے شاہی باغ میں موجود تھے۔ اس وقت ان پودوں کی تعداد 1200 تھی۔

بلاشبہہ اس پھل کا ذکر قدیم رومن ادب میں دواؤں کے طور پر موجود ہے۔ فرانسیسیوں نے اسے 14 ویں صدی میں اس پھل کو جنگلوں سے اپنے باغات میں لے جانا شروع کردیا تھا، جب کہ 15 ویں صدی کے اوائل میں مغربی یورپی راہب جنگلی اسٹرابیری کو اپنی روشن مخطوطات میں استعمال کرنے لگے تھے۔ انگلستان میں 16 ویں صدی کے وسط تک اس پودے کی کاشت کافی بڑھ گئی تھی۔ اس دوران ماہرین نباتات نے اسے مختلف نام دینا شروع کر دیے تھے۔ ابتدا میں اس کی دو اقسام دریافت کی گئی۔ ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔ 

1-  Vesca Fragaria

2- fragaria vesca semperflorens

17 ویں صدی تک مشرقی شمالی امریکا سے یورپ تک فرگریریا ویسکا کا تعارف سب سے اہم ہے۔ یہ ان دو انواع میں سے ہے جنھوں نے جدید اسٹرابیری کو جنم دیا۔ پھر آہستہ آہستہ نئی نسلیں تمام براعظموں میں پھیل گئی۔   

اسٹرابیری خوش رنگ اور ذائقے دار پھل ہے۔ یہ پھل رنگت کے اعتبار سے سرخ ہوتا ہے۔ اس کی جلد چمک دار اور خوب صورت ہوتی ہے۔ یہ آنکھوں کو خوش نما معلوم ہوتا ہے۔ یہ پھل کھٹا میٹھا ہوتا ہے۔

یہ زود ہضم پھل ہے جو بچوں، بڑوں ، بزرگوں اور خواتین میں یکساں مفید ہے۔ یہ موسم بہار کا پھل ہے اس پودے کا موسم مارچ سے جون کے درمیان بہترین مانا جاتا ہے، مگر سپرمارکیٹوں میں یہ سال بھر بھی دست یاب رہتا ہے۔ ماہرین نباتات کے مطابق اس کی چھے سو ( 600 ) سے زائد اقسام ہیں۔

اس کا استعمال آئس کریم، ملک شیک، مشروبات سلاد اور جام کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہ ہماری صحت و زندگی کے لیے بہترین پھل ہے جو کسی سپرفوڈ سے کم نہیں ہے۔ یہ وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے جس میں فولیٹ B 9 اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔ یہ مختلف اقسام کے کینسر کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خاص طور پر گلے کا کینسر، خوراک کی نالی کا کینسر اور خواتین کو بریسٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

 اس میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتی۔ اگر روزانہ آٹھ اسٹرابیری کا استعمال کیا جائے تو انسان بہت سی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔ اسٹرابیری جنوبی امریکا، شمالی امریکا، ایشیا اور یورپ میں معتدل آب و ہوا میں پیدا ہونے والا پھل ہے۔ اس کا شمار دنیا کے مقبول ترین پھلوں میں کیا جاتا ہے۔ اس میں دیگر پھلوں کے مقابلے میں کیلوریز اور شکر کم ہوتی ہے۔ اس امر کے باوجود اس میں وٹامنز، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں۔ اس کا شمار 20 اعلٰی اینٹی آکسیڈنٹ پھلوں میں کیا جاتا ہے۔ یہ میگنیز اور پوٹاشیم کا عمدہ ذریعہ ہے۔

یہ ایک سنگترے سے زیادہ وٹامن سی کی مقدار مہیا کرتا ہے۔ اس میں کیلشیم، آئرن، پوٹاشیم، فولییٹ، وٹامن کے اور میگنیز پائے جاتے ہیں۔ ایتھو سیانسس صحت مند پودوں کے مرکبات ہیں۔ پھل پکنے پر ایتھو سیانسس کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اس کا مطلب پھل جتنا سرخ ہوگا اس میں اتنے ہی زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ ہوں گے۔ اسٹرابیری میں پائے جانے والے مرکبات جسم میں پائے جانے والی مرکبات میں موجود خلیات اور بافتوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ غیرمستحکم مالیکول کو بے اثر بناتے ہیں، جنہیں فری ریڈیکل بھی کہا جاتا ہے۔ انسان کے جسم میں بہت سے فری ریڈیکل گھوم رہے ہوتے ہیں جو آکسیڈیٹو تناؤ کا باعث بنتے ہیں، جس کے باعث خلیوں اور بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔   

دنیا کے جن ممالک میں اسٹرابری کی بہت زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ ان میں چین، امریکا، میکسیکو، ترکی، مصر، اسپین، جنوبی کوریا، پولینڈ، روس، جاپان اور جرمنی شامل ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اس وقت دنیا کی سب سے بڑی اور وزنی اسٹرابری اسرائیل میں پیدا ہوئی جس کا وزن تقریباً 10 اونس تھا۔ یہ عام سائز سے تقریباً پانچ گنا بڑی ہے جس کا وزن 280 گرام کیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ جاپان کے ایک کسان کے پاس تھا۔ 2015 میں سب سے زائد وزن والی اسٹرابیری جس کا وزن 250 گرام پر مشتمل تھا۔

اقسام

اسٹرابیری کی 600 سے زائد اقسام ہیں۔ تاہم ذیل میں چند اہم اور مشہور اقسام پر روشنی ڈالتے ہیں۔

ہونائے (Honeoye):  یہ قسم سائز میں بڑی ہوتی ہے۔ اس کا رنگ نارنجی سرخ سے سرخ ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ شہد کی طرح میٹھا ہوتا ہے۔ اس قسم کے پودوں کو پھل کثرت سے لگتا ہے۔ اس کی پیداوار بہت زیادہ ہے۔ اسے نشوونما کے لیے طویل مدت چاہیے۔ ارلی گیلو ( Earlyglow ): یہ جون ارننگ اسٹرابیری ہے۔ یہ جسامت میں درمیانی ہوتی ہیں۔ اس کی رنگت گہری سرخ ہوتی ہے۔ یہ اپنی شکل و صورت میں مخروطی اور ذائقے کے اعتبار سے میٹھی ہوتی ہے۔ آل سٹال ( star All): آل اسٹال اسٹرابیری دیگر اسٹرابیریوں کی طرح دکھائی دیتی ہے۔

یہ زیادہ تر گروسری اسٹور پر دست یاب ہوتی ہے۔ یہ سائز میں بڑی دیکھنے میں خوش نما اور رنگت میں گہری سرخ ہوتی ہیں۔ موسم کے آخر میں پک جاتی ہے۔ اس کا ذائقہ ہلکا مگر میٹھا ہوتا ہے۔ یہ بیماری کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے۔ اوزرک بیوٹی( Beauty (Ozark ): اوزرک بیوٹی اسٹرابیری انتہائی مقبول قسم ہے۔ یہ دیکھنے میں خوش نما، ذائقے میں میٹھی، رنگت میں سرخ اور کھانے میں لذیذ ہے۔ اس کے پودے سال میں کئی بار پیداوار دیتے ہیں۔ ایک دفعہ بہار کے شروع میں اور ایک دفعہ بعد میں۔ چینڈلر: (Chandler) یہ جون بیرنگ اسٹرابیری ہیں۔ یہ سائز میں بڑی مضبوط اور غیرمعمولی ہوتی ہیں۔ ان کی جلد نرم اور چمک دار ہوتی ہے۔ یہ دیکھنے میں خوش نما اور ذائقہ دار ہے۔ اس کی خرابی یہ ہے کہ یہ بیماری کے خلاف مزاحمت پیدا نہیں کرتی۔ جیول (jewel): جیول ایک پرفیکٹ اسٹرا بیری ہے۔

یہ سائز میں بڑی اور رس دار ہوتی ہے۔ یہ اپنے اندر ایک بہترین ذائقہ رکھتی ہے۔اعلی معیار کی حامل ہے۔ طویل عرصے تک پھل دیتی رہتی ہے۔ سی اسکیپ  ( Seascape): سی اسکیپ ایک لاجواب قسم ہے۔ بیماری کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے۔ مختلف موسم اور حالات کو برداشت کرتی ہے۔ یہ اندر اور باہر سے سرخ ہوتی ہے۔ اس کا گودا سرخ گوشت کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ اسپارکل ( Sparkle): یہ اپنے اندر نام کی صفات رکھتی ہے۔

اس سے زیادہ تر جام بنایا جاتا ہے۔ یہ درمیانے سائز کی ہوتی ہے۔ دیر سے پکتی ہے۔ یہ اندر سے گہری سرخ اور بہترین ذائقے کی حامل ہے۔ رسیلی اور چمک دار ہے۔ سور کراپ (Surecrop): یہ بھی ایک عمدہ قسم ہے۔ اس میں پیلے رنگ کے بیج پائے جاتے ہیں۔ اندر سے گہری سرخ اور میٹھی ہوتی ہے۔ مجموعی پیداوار: (gross production) 2019 کے اعدادوشمار کے مطابق اسٹرابیری کی عالمی پیداوار نو ملین میٹرک ٹن تھی، جس میں چین کے پاس کل پیداوار کا 37 فی صد حصہ ہے۔ دنیا کے جن ممالک میں اسٹرابری کی پیداوار بہت زیادہ ہے ان کے نام یہ ہیں: رومانیہ، ریاست ہائے متحدہ امریکا، فرانس، چلی، سریبیا، ارجنٹائن، ترکی، اسپین اور ایران کے نام قابل ذکر ہیں۔

فائٹو کیمیکل مرکبات

اسٹرابیری میں مندرجہ ذیل فائٹو کیمیکل مرکبات پائے جاتے ہیں۔

Anthocyanins

flavanols

phenolic acid

ellagic acid

hydroxybenzoic acid

غذائی حقائق

100 گرام اسٹرابیری میں غذائی مقدار مندرجہ ذیل ہے:  کیلوریز 33 گرام، کاربوہائیڈریٹس 7.

68 گرام، شکر 4.89 گرام، غذائی ریشہ 2 گرام،  فیٹ 0.3 گرام،  پروٹین 0.68 گرام،  پانی 90.95 گرام۔

 طبی فوائد

آئیں اس کے کچھ طبی فوائد پر روشنی ڈالتے ہیں۔

قوت مدافعت بڑھانے کے لیے

اسٹرابیری وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے۔ چوںکہ انسان کا جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اس لیے غذائی شکل میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔ وٹامن سی ہمارے دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقت ور بناتا ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق اگر اس کا استعمال چند ہفتوں تک مسلسل کیا جائے تو اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کی طاقت خون کا حصہ بن جاتی ہے، جو جسم سے غیرفاسد مادوں کو خارج کرتی رہتی ہے۔

کینسر سے تحفظ

 اسٹرابیری کینسر سے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق اس میں موجود ایک اہم جز acid ellagic کینسر کے خطرے کو بہت حد تک کم کر دیتا ہے۔ خاص طور پر گلے کا کینسر، خوراک کی نالی کا کینسر اور بریسٹ کینسر کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔

 آنکھوں کی صحت

اسٹرابیری اینٹی آکسیڈنٹ پھل ہونے کے باعث موتیے کے مرض کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے بینائی کم ہونے یا ختم ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہ سورج کے مضر شعاعوں کے اثرات سے بچاتی ہے۔ آنکھ کے اندرونی اور بیرونی پردے کی حفاظت کرتی ہے۔

جوڑوں کا ورم

اسٹرابیری ایک اینٹی آکسیڈنٹ پھل ہے جو جوڑوں کے درد اور سوجن سے نجات دلاتا ہے۔ ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے مطابق جو خواتین ہفتے میں سولہ یا اس سے زائد بار اسٹرابیری کا استعمال کرتی ہیں۔ ان میں جوڑوں کا ورم 14 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔

خراب کولیسٹرول

دنیا بھر میں شرح اموات کی بڑی وجہ امراض قلب ہے جس کے باعث ہر سال لاکھوں لوگ اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ اس شرح اموات میں ایک بڑی وجہ کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی خرابی ہے۔ اسٹرابیری کے استعمال سے دل کی صحت بہتر ہوجاتی ہے۔ شریانوں میں خون نہیں جمتا۔ یہ پھل امراض قلب اور ذیابیطس کے مرض سے بہت حد تک بچاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر

اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم ایک صحت بخش جز ہے جو نہ صرف ہمارے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ بلکہ ہائی بلڈ پریشر سی بھی بچاتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے ہائی بلڈ پریشر، خراب کولیسٹرول اور ورم سے تحفظ ملتا ہے۔

قبل از وقت بڑھاپا

 اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی قبل ازوقت بڑھاپے سے بچاتا ہے۔ یہ جلد کی بحالی اور چمک میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ کولیجن کی سطح میں کمی آجاتی ہے، وٹامن سی اس کمی کو پورا کر کے جلد کو تروتازگی کا احساس دیتا اور جھریوں سے بچاتا ہے۔

فائبر کی کمی

فائبر نظام ہضم کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ قدرتی طور پر اسٹرابیری میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کی فعل کو باقاعدہ بناتا ہے۔ اگر جسم میں خدانخواستہ فائبر کی کمی ہو تو اکثر لوگ قبض اور آنتوں کے ورم میں مبتلا رہتے ہیں، جس کا خطرہ تقریباً ساٹھ سال 60 کے بعد شروع ہوتا ہے۔

وزن میں توازن

یہ قدرتی امر ہے اگر ہمارے وزن میں زیادتی نہ ہو توہم ٹائپ ٹو ذیابیطس اور امراض قلب سے بچ سکتے ہیں۔ اس میں قدرتی طور پر کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ نمکیات اور شوگر کی مقدار بھی بہت کم ہوتی ہے جو وزن بڑھنے سے بچاتی ہے۔

دورانِ حمل

حاملہ خواتین کے لیے یہ پھل نعمت خداوندی ہے۔ اس میں موجود فولیٹ B 9 حمل کے ابتدائی دنوں میں بچے کی بہتر نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خاص طور پر دماغ، کھوپڑی اور ریڑھ کی ہڈی کے لیے فولیٹ بہت مفید ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے پیدائشی نقائص دور ہوجاتے ہیں۔ اسٹرابیری زچہ و بچہ دونوں کے لیے بہت مفید ہے۔

جلد کی حفاظت

اسٹرابیری میں سوزش کے اثرات ہوتے ہیں جو جلد کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہماری جلد کو کاسمیٹک اور ایکسرے کی شعاؤں سے جلد کو پہنچنے والا نقصان اس کے باقاعدہ استعمال سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

اگرچہ اسٹرابیری غذائی اعتبار سے ہر عمر کے لیے مفید ہے۔ تاہم کچھ حساس لوگ اسے کھانے سے متاثر بھی ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا ایسے لوگوں کو مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

اسے زیادہ کھانے سے الرجی، پیٹ میں اپھارہ اور الرجک رد عمل پیدا ہو سکتا ہے۔

اسہال کی صورت میں اسے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

کسی بھی قسم کے ہاضمے کی خرابی کی صورت میں مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔

حمل اور دودھ پلانے کے دوران خواتین کو الرجی ہو سکتی ہے۔

اسے زیادہ مقدار میں کھانے سے خون جمنے کا عمل سست ہو سکتا ہے۔ عموماً اسے اپریشن سے دو ہفتے قبل کھانا چھوڑ دینا چاہیے۔

طبی اعتبار سے تشویش کی جاتی ہے کہ اسے زیادہ کھانے سے خون بہنے کا وقت بڑھ سکتا ہے۔

جو دوائیں اسٹرابیری کے ساتھ تعامل کرتی ہیں۔ دوران علاج انھیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں اہم کردار ادا کرتا ہے اینٹی ا کسیڈنٹ پائے جاتے ہیں سائز میں بڑی کے مطابق اس مندرجہ ذیل کا استعمال کا کینسر ہوتی ہیں گہری سرخ سے زیادہ وٹامن سی ہوتی ہے جاتا ہے مفید ہے سکتا ہے ہوتا ہے جاتی ہے ویں صدی کرتی ہے میں کی کے لیے

پڑھیں:

پانی روکنا اعلان جنگ، جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کیلئے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے، پاکستان نے سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے شرکا نے 22 اپریل 2025 کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام حملے کے تناظر میں خاص طور پر قومی سلامتی کی صورتحال اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔کمیٹی نے سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 23 اپریل 2025 کو اعلان کردہ بھارتی اقدامات کا جائزہ لیا اور انہیں یکطرفہ، غیر منصفانہ، سیاسی محرکات پر مبنی، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور قانونی میرٹ سے عاری قرار دیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے قرار دیا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک حل طلب تنازع ہے. جسے اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے ذریعے تسلیم کیا گیا ہے، پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری ریاستی جبر، ریاست کا درجہ ختم کرنے، سیاسی اور آبادیاتی تعصبات کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جانب سے مسلسل ایک نامیاتی رد عمل سامنے آیا ہے. جس کی وجہ سے تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔اعلامیے کے مطابق بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف منظم ظلم و ستم زیادہ وسیع ہو گیا ہے. وقف بل کو جبری طور پر منظور کرانے کی کوشش پورے بھارت میں مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کی تازہ ترین کوشش ہے.بھارت کو ایسے المناک واقعات کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کے لالچ سے باز رہناچاہیے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کی مکمل ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے. دہشت گردی کے خلاف دنیا کی صف اول کی ریاست ہونے کے ناطے پاکستان کو بے پناہ جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے.پاکستان کی مشرقی سرحدوں کے ماحول میں اتار چڑھاؤ پیدا کرنے کی بھارتی کوششوں کا مقصد پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کا رخ موڑنا ہے۔اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی قابل اعتماد تحقیقات اور قابل تصدیق شواہد کی عدم موجودگی میں پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں بے بنیاد، معقولیت سے عاری اور شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہیں۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کا مظلومیت کا بوسیدہ بیانیہ پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کو ہوا دینے میں اپنے ہی قصور وار ہونے سے انکار نہیں کر سکتا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں اپنے منظم اور ریاستی سرپرستی میں ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹا سکتا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی دعووں کے برعکس پاکستان کے پاس پاکستان میں بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں جن میں بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر کمانڈر کلبھوشن یادیو کا اعتراف بھی شامل ہے جو بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی سرگرمیوں کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے 23 اپریل 2025 کے بھارتی بیان میں پوشیدہ خطرے کی مذمت کی، کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کی ریاستی سرپرستی میں بیرون ملک قتل و غارت یا غیر ملکی سرزمین پر کی جانے والی کوششوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے، یہ گھناؤنے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے کیے گئے تھے. جنہیں حال ہی میں پاکستان اور دیگر ممالک نے ناقابل تردید شواہد کے ساتھ بے نقاب کیا ہے۔اعلامیے میں واضح کیا گیا ہےکہ پاکستان تمام ذمہ داروں ، منصوبہ سازوں اور مجرموں کا یکساں تعاقب کرے گا اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے گا، پاکستان کی خودمختاری اور اس کے عوام کی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے سے تمام شعبوں میں سخت جوابی اقدامات کے ساتھ نمٹا جائے گا۔کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان کو اپنے تنگ نظر سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے پہلگام جیسے واقعات کا مذموم طریقے سے استحصال کرنے سے گریز کرنا چاہیے، اس طرح کے ہتھکنڈے صرف کشیدگی کو بھڑکانے اور خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا کام کرتے ہیں۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کا ریاست کے زیرقبضہ میڈیا کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ جنگی جنون میں مبتلا کرنا، علاقائی حساب کتاب میں اتار چڑھاؤ کو ہوا دینا قابل مذمت ہے. جس پر سنجیدگی سے غور و خوض کی ضرورت ہے۔اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کو موخر کرنے کے بھارتی اعلان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ یہ معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ایک پابند بین الاقوامی معاہدہ ہے اور اس میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ پانی پاکستان کا ایک اہم قومی مفاد ہے، اس کے 24 کروڑ لوگوں کے لیے ایک لائف لائن ہے اور اس کی دستیابی کو ہر قیمت پر محفوظ رکھا جائے گا، سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا موڑنے کی کسی بھی کوشش اور نچلے دریائی علاقوں کے حقوق غصب کرنے کو جنگی عمل سمجھا جائے گا اور قومی طاقت کے پورے دائرے میں پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی کنونشنز، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنے والے بھارت کے لاپروائی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان بھارت کے ساتھ شملہ معاہدے سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کو اس وقت تک التوا میں رکھنے کا حق استعمال کرے گا جب تک کہ بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی کو ہوا دینے کے اپنے ظاہری رویے سے باز نہیں آتا. دیگر ممالک میں قتل و غارت اور کشمیر کے بارے میں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ کرنا بھی اس میں شامل ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان واہگہ بارڈر پوسٹ کو فوری طور پر بند کررہا ہے، اس راستے کے ذریعے بھارت سے تمام سرحد پار نقل و حمل بغیر کسی استثنا کے معطل کردی گئی ہے، جن لوگوں نے جائز طریقے سے سرحد عبور کی ہے وہ 30 اپریل 2025 سے قبل اس راستے سے واپس جاسکتے ہیں ۔اعلامیے کے مطابق پاکستان نے سارک ویزا استثنیٰ اسکیم (ایس وی ای ایس) کے تحت سکھ یاتریوں کے علاوہ بھارتی شہریوں کو جاری کیے گئے تمام ویزوں کو فوری طور پر منسوخ کردیا ہے جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پاکستان نے اسلام آباد میں موجود بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا ہے اور انہیں 30 اپریل 2025 تک فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، اعلامیے کے مطابق انڈین ہائی کمیشن میں ان عہدوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے جبکہ ان مشیروں کے معاون عملے کو بھی بھارت واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 2025 سے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کم ہو کر 30 کردی جائے گی۔پاکستان نے اعلان کیا ہے کہتمام بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود فوری طور پر بند کر دی گئی ہے جبکہ پاکستان کے راستے کسی بھی تیسرے ملک سمیت بھارت کے ساتھ تمام تجارت فوری طور پر معطل کردی گئی ہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج کسی بھی مہم جوئی کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور اس مقصد کے لیے مکمل طو رپر تیار ہیں، جو کہ فروری 2019 میں بھارت کی غیر ذمہ دارانہ دراندازی کے جواب میں اس کے ٹھوس جواب سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات نے دو قومی نظریے کے ساتھ ساتھ 1940 کی قرارداد پاکستان میں بیان کردہ قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے اندیشوں کی بھی توثیق کر دی ہے، جو پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی عکاس ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قوم امن کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی کو بھی اپنی خودمختاری، سلامتی، وقار اور ان کے ناقابل تنسیخ حقوق کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی ۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں منگل کو 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد گزشتہ روز سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق منگل کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز بھارتی یکطرفہ اقدامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے. بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے اور سہولت کاروں کو تلاش کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صورتحال بنتی ہے تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، جب فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تھی تو سب کو پتا ہے کہ ابھی نندن کے ساتھ کیا ہوا تھا. اس بار بھی 100 فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑاشکار ہے اور کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے، پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا نامناسب ہے. دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو معاملات اٹھائے ہیں ان پر اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے. بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا. معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب
  • پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو  بھرپور جواب
  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن: سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کا بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب
  • وادی لیپا، پاک فوج نے بھارتی فوج کا حملہ پسپا کردیا ، دونوں اطراف سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال
  • پانی روکنا اعلان جنگ، جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلان
  • سپر نیچرل ایڈونچر سے بھرپور ’ویڈنزڈے سیزن 2‘ کا سنسنی خیز ٹیزر جاری
  • ابھی نندن یاد ہوگا، بھارت نے ایڈوانچر کیا تو بھرپور جواب دینگے، خواجہ آصف
  • بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
  • بھارت سے کوئی ایکشن ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، فیصل واوڈا
  • بھارت کسی بھی جارحیت سے باز رہے، ہر بار چائے نہیں پلائیں گے، عظمیٰ بخاری