ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کی درآمدات پر عائد ٹیرف ایک ماہ کے لیے کیوں ملتوی کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی کچھ درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف اور کینیڈا سے کچھ درآمدات کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے احکامات پر دستخط کرنے سے پہلے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا گیا ہے، 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا۔ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں۔
ٹرمپ کا اصرار ہے کہ تجارتی خسارے کو طے کرکے ٹیرف کو حل کیا جاسکتا ہے، انہوں نے اوول آفس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی 2 اپریل سے شروع ہونے والے باہمی محصولات عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا اصرار ہے کہ ٹیرف فینٹینائل اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ہے لیکن ٹرمپ کے تجویز کردہ ٹیکسوں نے شمالی امریکا کی دہائیوں پرانی تجارتی شراکت داری میں خلل ڈالا جبکہ اسٹاک مارکیٹ کو ڈوبنے اور امریکی صارفین کی گھبراہٹ کا سبب بھی بنایا۔
مزید پڑھیں: چین کا امریکا کی مسلط کردہ ’ٹیرف وار‘ آخر تک لڑنے کا اعلان
میکسیکو سے درآمدات جو 2020 USMCA تجارتی معاہدے کی تعمیل کرتی ہیں، ٹرمپ کے دستخط کردہ احکامات کے مطابق، ایک ماہ کے لیے 25 فیصد ٹیرف سے خارج کر دی جائیں گی۔ کینیڈا سے آٹو سے متعلقہ درآمدات جو تجارتی معاہدے کی تعمیل کرتی ہیں وہ بھی ایک ماہ کے لیے 25 فیصد ٹیرف سے بچیں گی، جبکہ پوٹاش جو امریکی کسان کینیڈا سے درآمد کرتے ہیں اس پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔
کینیڈا سے قریباً 62 فیصد درآمدات کو اب بھی نئے محصولات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ وہ USMCA کے مطابق نہیں ہیں۔ میکسیکو سے آدھی درآمدات جو USCMA کے مطابق نہیں ہیں ان پر بھی ٹرمپ کے دستخط شدہ احکامات کے تحت ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کینیڈا اور میکسیکو سے ٹیرف ڈیل ممکن نہیں آج سے نفاذ ہوگا، صدر ٹرمپ
ادھر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کے تمام جوابی اقدامات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک امریکا اپنے محصولات کو مکمل طور پر واپس نہیں لیتا۔ کینیڈا کے وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک نے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ کچھ کم ٹیرف رکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں بلکہ کینیڈا ٹیرف کو ہٹانا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف 4 مارچ سے نافذ ہونا شروع ہوا تھا تاہم اب اسے ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا میکسیکو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹیرف جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا میکسیکو ایک ماہ کے لیے کینیڈا اور کینیڈا سے فیصد ٹیرف کے مطابق
پڑھیں:
کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔
اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔
جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔