پک اپ ٹرک کے پیچھے زرافہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
امریکا میں ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے زرافے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں ہیں۔
ناتھن سکیمانسکی نے ایک دوست کے ذریعے لی گئی تصاویر فیس بک پر پوسٹ کیں جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک مردہ زرافے کو میکومب کاؤنٹی میں ایک پک اپ ٹرک میں لے جایا جا رہا ہے۔ تصاویر شیئر ہونے کے بعد تیزی سے وائرل ہوگئیں۔
بعد میں ٹرک کے ڈرائیور کی شناخت ڈیرن ویہنر کے نام سے ہوئی جو سینٹ کلیئر فلیٹس ٹیکسی ڈرمی میں کام کرتا ہے۔
ڈیرن نے بتایا کہ زرافہ ایک چڑیا گھر میں طبعی طور پر بڑھاپے کی وجہ سے مر گیا تھا اور اسے میوزیم میں نمائش کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے مجھے ہائر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا کام مردہ جانوروں کو محفوظ کرنا ہے تاکہ لوگ ہمیشہ انہیں دیکھ کر تعریف کر سکیں۔ کچھ لوگوں کو یہ عجیب یا مختلف لگ سکتا ہے لیکن میرے نزدیک یہ فن ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔