پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا ساتویں روز بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
مظاہرین کا کہنا ہے کہ روڈ بند ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر مریضوں اور روزمرہ کی ضروریات کے لیے سفر کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا، جس میں علاقہ مکین بڑی تعداد شریک ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ٹل، پاراچنار مین روڈ کو فوری طور پر عام آمد و رفت کے لیے کھولا جائے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ روڈ بند ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر مریضوں اور روزمرہ کی ضروریات کے لیے سفر کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے، مظاہرین نے واضح کیا کہ جب تک روڈ نہیں کھولا جاتا، ان کا دھرنا جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا سامنا ہے
پڑھیں:
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز: علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کیلئے کلیدی عنصر قرار دیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
مجلس علماء اہلبیت پاراچنار کے زیراہتمام “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔ مزید احوال اس رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial