Express News:
2025-04-25@11:56:30 GMT

توکل

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

لفظ ’’توکل‘‘ کے لغوی معنی ہیں، اپنی ذات سے ہٹ کر کسی دوسرے پر انحصار کرنا ساتھ اُس انحصار پر مکمل اعتماد رکھنا۔ عموماً جب انسان اپنے مسائل کا حل خود تلاش کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو وہ کسی ایسی ذات کو ڈھونڈنے نکل پڑتا ہے، جس کے پاس اُس کی پریشانیوں کو ختم کرنے کا اختیار موجود ہو اور جس پر وہ پورے اعتماد سے انحصار کر سکے۔

توکل اِلَّا اللہ دراصل ایمان کا وہ اعلیٰ درجہ ہے جہاں انسان گھٹا ٹوپ راستوں پر انجان منزل کی جانب اس یقین کے ساتھ سفر کرتا ہے کہ یہ جو وحشت ناک اندھیرا ہے اس کے پار روشن صبح اللہ کے حکم سے اُس کی منتظر ہوگی۔ توکل اِلَّا اللہ کو سمجھانا جتنا سہل ہے اس کو زندگی میں اپنانا اتنا ہی دشوار ہے، یہ کانٹوں سے لیس راستہ ہے، جو انسان بھی اس مشکل راہ پر اپنے رب پر بھروسہ کرکے صبر و شکر کرتے ہوئے چل پڑتا ہے، سفر کے اختتام پر خالق کی جانب سے اُس پر مہکتے پھولوں کی بارش یقینی ہے۔

بیشتر افراد توکل اِلَّا اللہ کی تعریف سے واقفیت تو رکھتے ہیں مگر اپنے وجود پر اس کو لاگو کیسے کیا جاتا ہے انھیں معلوم نہیں ہوتا ہے۔ اپنی زندگی میں آنے والی آزمائشوں پر وہ بوکھلا جاتے ہیں، اللہ پر توکل کرو تو وہ یہ جملہ سنتے ہیں مگر یہ کیسے کیا جاتا ہے اُنھیں اس کا کوئی خاص ادراک نہیں ہوتا ہے۔

اللہ پر توکل کرنے کا طریقہ سیکھنے کا موقع خوش نصیب لوگوں کو ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے ایمان کو جانچنے کے لیے وقتاً فوقتاً مختلف نوعیت کے امتحانات لیتے رہتے ہیں۔ اُن میں سے جو افراد وجود جھنجھوڑتی اور روح کپکپاتی آزمائشیں آنے پر گھبراتے نہیں اور نہ اپنے نیک اصولوں سے منحرف ہوتے ہیں بلکہ ثابت قدمی کے ساتھ اپنے مثبت ارادوں پر ڈٹے رہتے ہیں وہ پھر خدا کے پسندیدہ بندوں کی فہرست میں شامل کر لیے جاتے ہیں۔

عشق ِ حقیقی توکل اِلَّا اللہ تک پہنچنے کی سیڑھی ہے، خالق کے لیے عشق کے جذبات دل میں رکھے بغیر مخلوق اُس ذاتِ عظیم پر مکمل انحصار کرنے کا جذبہ اپنے اندر پیدا کر ہی نہیں سکتی ہے۔ توکل اِلَّا اللہ کی پہلی شرط اپنے وجود کی اللہ تعالیٰ کو سپردگی ہے کیونکہ اس کے بغیر معاملہ کسی صورت آگے بڑھ نہیں سکتا ہے۔

جب کوئی انسان اپنی پوری آمادگی کے ساتھ خود کو اپنے رب کے حوالے کر دیتا ہے تو پھر کسی سوال کی گنجائش بچھتی ہے نہ مڑ کر پیچھے دیکھنے کی، بس سر جھکا کر کھردرے راستوں پر ایمان کی پٹی آنکھوں پر باندھ کر چلتے چلے جانا ہے۔ جن سے عشق کیا جاتا ہے اُن کا کہنا بھی فرض کا مقام رکھتا ہے اور اُس کی ذات پر کامل یقین رکھنا اس رشتے کا اہم تقاضہ سمجھا جاتا ہے۔ کیا، کیوں اور کس لیے، جہاں ذہن میں آئے وہیں سے عاشق کی نیگیٹو مارکنگ شروع ہو جاتی ہے۔

ہر انسان کے توکل اِلَّا اللہ کا سفر دوسرے انسان سے مختلف ہوتا ہے مگر اس کا تجربہ سبھی انسانوں کے لیے عجب قسم کی راحت سے بھرپور ہوتا ہے جس میں تکلیفوں سے گزرتے رہنے کے باوجود دل میں ہمہ وقت سکون کا احساس موجود رہتا ہے۔

اس راستے پر ہر بار انسان کے قدم لڑکھڑانے پر کوئی غیبی قوت فوراً سنبھال لیتی ہے، درد کی شدت سے کسی کا وجود تھک جائے تو اللہ تعالیٰ اس پر خصوصی کرم کرتا ہے۔ آزمائش کی اُن گھڑیوں میں انسان کے رواں رواں سے اُس کے گناہ جھڑ رہے ہوتے ہیں اور ایسے موقعوں پر ایمان والوں کے لبوں سے نکلی ہر جائز دعا قبولیت کا شرف حاصل کر رہی ہوتی ہے۔ دراصل پروردگار عالم اپنے اُنھی بندوں کا امتحان لیتا ہے جن میں اُس امتحان کی سختیاں برداشت کرنے کا حوصلہ موجود ہو اور اس معاملے میں باحوصلہ صرف وہی لوگ پائے جاتے ہیں جو اللہ تعالیٰ سے عشق کا خالص جذبہ رکھتے ہیں۔

قرآن شریف میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں، ’’اور جو شخص اللہ پر توکل کرے گا اللہ اُسے کافی ہے۔‘‘ وہ بڑی ذات جو رب العالمین ہے اپنے بندوں کو کبھی بیچ منجدھار میں اکیلا نہیں چھوڑتی، صحیح وقت آنے پر اُنھیں صحیح جگہ پہنچا کر رہتی ہے، لہٰذا جلد بازی اور بار بار بند دروازوں کو کھٹکھٹانے سے اور اُن کو نہ کھلتا پا کر اُتائولے پن میں جھروکوں سے جھانکنے سے انسان کے وجود پر محض مایوسی چھا جاتی ہے جب کہ ہمارے مذہب اسلام میں مایوسی کو کفر کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

توکل اِلَّا اللہ انسانی زندگی میں ٹھہراؤ لاتا ہے، بھاگتی دوڑتی منفی سوچوں اور بے مقصد پالی ہوئی پریشانیوں کو لگام لگاتا ہے ساتھ انسان کو اُس کے نفس کا غلام بننے سے باز رکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ پر توکل انسان کو بددل ہونے سے بچاتا ہے بلکہ دنیا میں ملنے والی ہر چوٹ سے اُسی کا مرہم تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ارشادِ نبوی ﷺ ہے، ’’قیامت کے روز جب مصیبت زدہ لوگوں کو (ان کے صبر کے سبب) اجر و ثواب دیا جائے گا تو اس وقت دنیا میں آرام و سکون (کی زندگی گزارنے والے) تمنا کریں گے کاش! دنیا میں ان کی جلدیں قینچیوں سے کاٹ دی جاتیں۔‘‘

ایک مرتبہ نبی پاک ﷺ نے صحابہ کرام کی ایک جماعت سے سوال پوچھا،’’کیا تم مومن ہو؟‘‘ وہ خاموش رہے، حضرت عمرؓ نے عرض کیا،’’اے اللہ کے رسول! ہم آسانی میں شکر کرتے ہیں اور ابتلا میں صبر کرتے ہیں اور قضا پر راضی رہتے ہیں‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا کہ’’ کعبہ کے رب کی قسم! تم مومن ہو۔‘‘ حضور اکرم نے مومنین کو آزمائش کے دور میں اپنے پروردگار پر توکل کرنے پر ملنے والے انعام و کرام کو بیان کرتے ہوئے فرمایا ’’بندہ مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے اس کے ہر معاملے اور ہر حال میں خیر ہی خیر ہے، لیکن اگر اسے کوئی رنج اور دکھ پہنچتا ہے تو وہ اس کے لیے خیر اور موجبِ برکت ہوتی ہے۔‘‘

اہل ایمان کے قلب میں اُس کے خالق کے لیے عقیدت و احترام کا جذبہ خود بخود اُس کا وجود قوتِ عظیم کے سامنے جھکا دیتا ہے اور یہیں سے توکل اِلَّا اللہ کی شروعات ہوتی ہے، للاہیت کا یہ اصول مومن کو بہشت کا یقینی طور پر مکین بنا دیتا ہے۔

رب پر توکل کرنے کے انسان کو بڑے فائدے ہیں جیسے کہ اُس کو اپنی کسی پریشانی کے بارے میں سوچ سوچ کر ہلکان ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ اس کام کے لیے اللہ تعالیٰ کافی ہے جو کہ سب سے بڑا کار ساز ہے۔ اس کے علاوہ انسان کی زندگی میں آنے والی اندھیری رات کتنی ہی لمبی کیوں نہ ہو، چین و سکون کے احساسات اُس کے لیے کبھی مدھم نہیں پڑتے۔

تخلیق کا تخلیق کار کی رضا میں راضی رہنا بہترین منزل تک اُس کی رسائی کو ممکن بناتا ہے، تھوڑے وقت کی آزمائش عمر بھر کے سکون کا وسیلہ بنتی ہے۔ توکل اِلَّا اللہ کا راستہ پرکھنے والی آنکھ کو موتیوں سے لیس دکھائی دیتا ہے جب کہ نہ سمجھوں کو یہ فقط زندگی کا ایک تاریک دور معلوم ہوتا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اللہ تعالی زندگی میں انسان کے ہیں اور ہوتا ہے دیتا ہے جاتا ہے نے والی کرنے کا کے لیے ا اللہ

پڑھیں:

امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) ٹرمپ انتظامیہ کے "امریکہ فرسٹ" مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر، امریکی محکمہ خارجہ اپنے عملے کو 15 فیصد تک کم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کے تحت یہ دنیا بھر میں 100 سے زیادہ دفاتر اور بیوروز کو بند یا ان کی تنظیم نو کرسکتا ہے۔

ہم تنظیم نو کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

خبر رساں ایجنسیوں روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے دیکھے گئے ایک دفتری ہدایت نامہ کے مطابق، یہ منصوبہ، جس کے بارے میں کانگریس کو مطلع کردیا گیا ہے، محکمہ خارجہ کے 734 بیوروز اور دفاتر میں سے 132 کو ختم کر دیا جائے گا۔

مزید 137 دفاتر کو محکمے کے اندر کسی دوسرے مقام پر منتقل کیا جائے گا تاکہ ان کی "کارکردگی میں اضافہ ہو۔

(جاری ہے)

"

امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے

روبیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا، "اپنی غیر متناسب شکل میں، محکمے کا عملہ کافی غیر ضروری اور افسر شاہی پر مشتمل ہے اور بڑی طاقت کے مقابلے کے اس نئے دور میں اپنا ضروری سفارتی مشن انجام دینے سے قاصر ہے۔

"

روبیو نے کہا، "یہی وجہ ہے کہ آج میں ایک جامع تنظیم نو کے منصوبے کا اعلان کر رہا ہوں جو محکمہ کو 21ویں صدی میں لے جائے گا۔ یہ نقطہ نظر محکمے کو بیوروز سے لے کر سفارتخانوں تک کو بااختیار بنائے گا۔"

کون سے دفاتر بند ہونے کا امکان ہے؟

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا ہے کہ تنظیم نو کے نتیجے میں کتنے لوگوں کو فارغ کیا جائے گا لیکن جن بیوروز میں کمی کی توقع ہے ان میں عالمی خواتین کے مسائل کا دفتر بھی شامل ہے۔

ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر کی امداد روک دی

اس محکمہ کے تنوع اور شمولیت کی کوششیں، جو جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حکومتی سطح پر کم ہو گئی ہیں، کے بھی بند ہونے کا امکان ہے۔

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو گزشتہ ماہ ختم کردیے جانے کے بعد محکمہ خارجہ میں خارجہ اور انسانی امور پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک 'نئے دفتر' کا قیام بھی باقی ہے جو باقی ماندہ غیر ملکی امدادی پروگراموں کو مربوط کرے گا۔

انسانی حقوق کا دفتر برقرار رہنے کی توقع

پچھلی رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ فرسٹ انڈر سیکریٹری آف سویلین سکیورٹی، ڈیموکریسی اور ہیومن رائٹس کے تحت دفاتر ختم ہو جائیں گے لیکن روبیو کی طرف سے جاری تفصیلات سے لگتا ہے کہ اس کا زیادہ تر کام محکمہ کے دیگر حصوں میں جاری رہے گا۔

روبیو اور حکام دونوں نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ کے "غیر متناسب " ڈھانچے نے فوری اور مؤثر طریقے سے فیصلے کرنا ناممکن بنا دیا ہے۔

روبیو اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ نئے منصوبے کا مقصد علاقائی بیوروز کی فعالیت کو بڑھانے اور ایسے دفاتر اور پروگراموں کو ہٹانے کی کوشش کرنا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکہ کے بنیادی قومی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتے۔

ٹرمپ نے فروری میں ایک علیحدہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں روبیو کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یو ایس فارن سروس کو بہتر بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ امریکی سفارتی کور ٹرمپ کے ایجنڈے پر سختی سے عمل درآمد کرے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • چین، شینزو -20 کے تینوں خلاباز کامیابی کے ساتھ چینی خلائی اسٹیشن میں داخل
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • چین، شینزو-20 انسان بردار خلائی جہاز کی کامیاب لانچنگ
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • پاکستانی خلابازوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے، چائنہ انسان بردار خلائی ادارہ
  • امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟