روہت شرما 12 بار مسلسل ٹاس ہارنے والے دوسرے کپتان بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے تسلسل کے ساتھ 12 دفعہ ٹاس ہارنے کا منفی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
وہ ایک درجن بار لگاتار ٹاس ہارنے والا دوسرا کپتان بن گیا۔ ان کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے برائن لارا واحد کپتان تھے جنہوں نے 1998 اور 1999 میں 12 بار تسلسل کے ساتھ ٹاس ہارے۔
یہ بھی پڑھیے: روہت شرما کا مستقبل کیا ہوگا؟ چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل اہمیت اختیار کرگیا
روہت شرما ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے فائنل کے بعد سے لگاتار ٹاس ہارنا شروع ہوئے تھے اور آج 12ویں بار ٹاس نیوزی لینڈ کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں ہارے۔
برائن لارا اور روہت شرما کے بعد نیدرلینڈ کے کپتان پیٹر بورین 11 بار مسلسل ٹاس ہار کر اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
انہوں نے 2011 اور 2013 کے درمیان 11 مرتبہ لگاتار ٹاس ہارے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روہت شرما کرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روہت شرما کرکٹ روہت شرما
پڑھیں:
قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ میں قومی شاہراہ کی بندش پر اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( او آئی سی سی آئی) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو خط ارسال کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے صورتحال پر چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں قومی شاہراہ کی مسلسل 6روزہ بندش سے مقامی تجارتی،انڈسٹری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی ترسیل میں تاخیر اور کنٹینرز کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ کے باعث بھاری مالی نقصان ہورہا ہے۔او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ اس وقت سکھر کے قریب 3500سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جن میں برآمدی سامان،جلد خراب ہونے والی اشیاءاوراہم صنعتی خام مال موجودہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی نقل و حرکت میں مکمل تعطل پہلے ہی مارکیٹ کی سپلائی متاثر کررہا ہے اور اب رسدکو خطرہ اور اشیائے ضروریہ کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔خط کے متن کے مطابق قومی شاہراہ کی بندش سپلائی چین کو متاثر کررہی ہے، کراچی پورٹ پر خام مال کے پھنسنے کی وجہ سے ملک بھر کی صنعتوں کو بند ہونے کے خطرات کا سامنا ہے۔او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز ڈیلیوری ڈیڈ لائنز پوری نہ ہونے کے باعث اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کاعتماد کھورہے ہیں جو مستقبل کے تجارتی معاہدوں کیلئے نقصان دہ ہوسکتاہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال ملک میں صنعتی بندش،روزگار کے خاتمے اور طویل المدّتی معاشی بحالی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے اور پاکستان کی تجارتی مرکز کے طورپر ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
او آئی سی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کی متعلقہ انتظامیہ اور حکومتِ پاکستان سنگین صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری اقدامات اٹھاکر اشیا کی ترسیل بحال کریں۔او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ بلا تعطل تجارت مقامی تجارت کے فروغ اور برآمدی مسابقت اور معاشی استحکام کیلئے نہایت ضروری ہے۔
یورپی یونین کا ایپل اور میٹا پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ، ٹرمپ کی ناراضی کا خطرہ
مزید :