رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کا وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پشاور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور ملک میں بے روزگاری بڑھ چکی ہے، حکومت کو فوری طور پر آزاد اور منصفانہ الیکشن کرانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی ہفتے ہم اپنے تمام الائنس کی میٹنگ بلا رہے ہیں جس میں جامع قومی ایجنڈا بنایا جائے گا، قومی ایجنڈے کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی عوام کے پاس جائیں گے اور عوام کو اکٹھا کریں گے۔
سابق سپیکر نے کہا کہ تمام ورکرز کے خلاف ایف آئی آر واپس لی جائے اور گرفتار ورکرز کو آزاد کیا جائے۔علاوہ ازیں دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کے حوالے سے کوئی اجلاس یا فیصلہ نہیں ہوا، اگلے ہفتے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر جامع پلان لے کر آ رہے ہیں، گرینڈ الائنس کے ساتھ مل کر احتجاج کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کے حوالے سے پارٹی کی سطح پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا پی ٹی آئی کا اپنا فیصلہ ہوگا، اپوزیشن کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
بھارتی براہموس میزائل کے پاکستان میں گرنے کے 3 سال مکمل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پائیکرافٹ کو ہٹانے کے سوا راستہ نہیں، پی سی بی کا سخت مؤقف کیساتھ آئی سی سی کو دوبارہ خط، آج فیصلہ متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایشیا کپ میں میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ سے متعلق تنازع مزید سنگین ہوگیا ہے اور پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد آئی سی سی کے پاس انہیں ہٹانے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کو دوبارہ خط لکھ کر واضح کیا کہ میچ ریفری کی تبدیلی کا مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں وہ سخت مؤقف اپنائے گا۔ جواب میں بھی پی سی بی نے اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سخت ردعمل دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جوابی خط میں پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اینڈی پائی کرافٹ کی نگرانی میں میچ کھیلنے سے انکار کرے گا اور مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں بائیکاٹ پر قائم رہے گا۔