ویب ڈیسک: جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی، جس پر وکلا اور ملزمان حیران ہوگئے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو  جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج مقرر تھی، جس میں ملزمان، سرکاری پراسیکیوٹر اور وکلائے صفائی  پیش ہوئے، تاہم عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 9 اپریل تک ملتوی کردی۔

دوران سماعت کمرہ عدالت میں موجود کسی بھی گواہ کا بیان ریکارڈ نہیں ہو سکا۔ عدالتی حکم کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اب عید الفطر کے بعد ہوگی۔ قبل ازیں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو رہی تھی، تاہم اب عدالت نے 28 دن کے لیے سماعت ملتوی کردی، جس پر وکلائے صفائی اور ملزمان حیرت کا اظہار کرتے رہے۔

جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت 

عدالت نے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی۔ واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں اب تک استغاثہ کے 25 گواہان کے بیانات قلم بند کیے جا چکے ہیں۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک نے بتایا کہ سماعت 9 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔ 26 نومبر احتجاج کیسز میں کل 1088 کارکن گرفتار تھے، 200 کی کل ضمانتیں منظور ہوئیں۔ تمام گرفتار شدگان کی ضمانتیں دائر کردی گئی ہیں۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی عدالت پہنچےا ور بتایا کہ عمرے سے آج صبح ہی واپس پہنچا اور عدالت حاضر ہوگیا۔ پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار بھی عدالت پہنچیں۔

جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت تک ملتوی کے بعد

پڑھیں:

ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا

عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔

درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت
  • بین الاقوامی سرحد واہگہ بارڈر پرخودکش حملہ کے 3 مجرم بری
  • عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
  • اسموگ تدارک کیس؛ لاہور کی فضا صاف رکھنے کیلیے سخت اقدامات کی تجویز
  • بشریٰ بی بی نے عدالت سے سزا معطلی کیس کی جلد سماعت کی درخواست کر دی
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • افغانستان سے حملہ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی ذمے داری کابل پر ہے،عطا تارڑ
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا