پنجاب اسمبلی :پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2025 منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کمیٹی کی منظور شدہ ترامیم کو مجتبیٰ شجاع الرحمان نے اپوزیشن کی ترامیم کہہ کر مسترد کر دیا جس پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور کمیٹی میٹنگ کی فوٹیجز سامنے لانے کا مطالبہ پیش کر دیا۔ نوٹیریز کی سروس 6 سال محدود کرنے کی تجویز اپوزیشن رکن فرخ جاوید مون نے پیش کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2025 اور دی پنجاب گداگری (ترمیمی) بل 2025 منظور کر لیا ہے۔ بل گورنر پنجاب کو منظوری کیلئے بھجوایا جائے گا۔ متعلقہ کمیٹی سے منظور شدہ ترامیم بھی حکومت نے مسترد کر دیں، متعلقہ کمیٹی نے نوٹیریز کی سروس 6 سال تک محدود کرنے کی تجویز دی تھی۔ کمیٹی کی منظور شدہ ترامیم کو مجتبیٰ شجاع الرحمان نے اپوزیشن کی ترامیم کہہ کر مسترد کر دیا جس پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور کمیٹی میٹنگ کی فوٹیجز سامنے لانے کا مطالبہ پیش کر دیا۔ نوٹیریز کی سروس 6 سال محدود کرنے کی تجویز اپوزیشن رکن فرخ جاوید مون نے پیش کی تھی۔ تجویز پر کمیٹی نے مشترکہ رائے سے اتفاق کیا تھا۔ نوٹیریز بل پر اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کر دی اور واک آؤٹ کیا، کورم مکمل نہ ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کر دیا
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ