جوہری پروگرام پر چین، روس اور ایران کا اہم اجلاس بیجنگ میں ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے نائب وزیر خارجہ ما زاؤکسو اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اس میٹنگ کے بعد اسی دن نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے ایک اجلاس ہوگا، جس میں ایران کی جانب سے یورینیم کے ذخیرے میں توسیع کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے چین، روس اور ایران کا اہم اجلاس بیجنگ میں ہو گا، روس اور چین اپنے نائب وزرائے خارجہ کو بیجنگ بھیجیں گے۔ رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے نائب وزیر خارجہ ما زاؤکسو اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اس میٹنگ کے بعد اسی دن نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے ایک اجلاس ہوگا، جس میں ایران کی جانب سے یورینیم کے ذخیرے میں توسیع کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران، روس اور چین کا اعلی سطحی اجلاس رواں ہفتے کے دوران ہو گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بقائی نے کہا کہ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے معاونین کی سطح پر اجلاس اس ہفتے جمعہ کو بیجنگ میں منعقد ہوگا جس میں ایران کے جوہری معاملے اور پابندیوں کے خاتمے پر غور کیا جائے گا۔
بقائی کے مطابق یہ مذاکرات اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلسل سفارتی مشاورت کا حصہ ہیں۔ اجلاس میں تینوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی حالات اور برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرہ کار میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ ایران کو مذاکرات کی دعوت کے ساتھ دھمکی آمیز لہجے میں مزید پابندیوں اور کاروائی کا عندیہ دے رہے ہیں۔ ایران، چین اور روس کا یہ سہ فریقی اجلاس ایران کے جوہری پروگرام اور امریکہ کی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں خاصی اہمیت رکھتا ہے۔ چین اور روس، جو پہلے ہی ایران کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے پلیٹ فارمز پر ایران کی پوزیشن مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس اجلاس سے نہ صرف جوہری مسئلے پر ایران کے مؤقف کو تقویت ملے گی بلکہ مغربی دباؤ کا متبادل بھی تلاش کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کی خارجہ کے ایران کے روس اور
پڑھیں:
ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
اپنے یوکرینی دورے کے دوران کیف حکام کیساتھ اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنیکا اعلان کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران کیخلاف تزویراتی گفتگو کا آغاز کر رکھا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون سعر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی رژیم نے ایران کے خلاف اسٹریٹیجک مذاکرات شروع کر رکھے ہیں۔ اپنے دورہ کی اف کے دوران یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مبینہ "ایرانی خطرے" پر اسٹریٹجک مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے گدعون سعر کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف اسرائیل کے لئے خطرہ ہے بلکہ وہ علاقائی و عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے لہذا ایران کی جانب سے یوکرین کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے قابض اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ہتھیاروں و ٹیکنالوجیز کے خلاف جاری ہمارے اقدامات یورپ کے ساتھ ساتھ یوکرین کی سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ ماہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں نے ایران کے جوہری عزائم کو برسوں تاخیر میں ڈال دیا ہے۔ گدعون ساحر نے مغربی ممالک و کیف کے ان غیر مصدقہ دعووں کہ ایران یوکرینی جنگ میں روس کو فوجی معاونت فراہم کر رہا ہے، کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ہم نے نہ صرف ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ ایرانی ڈرونز کی سپلائی چین کو بھی نشانہ بنایا ہے، وہی ٹیکنالوجی کہ جو یوکرین کے خلاف بھی استعمال کی گئی تھی۔ ایران کے بارے اپنے دعووں میں غاصب صیہونی وزیر خارجہ نے جرمنی، فرانس و برطانیہ سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کے لئے اسنیپ بیک میکانزم کو فی الفور فعال کریں!