اداکارہ زارا نور عباس کو پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر تنقید کرنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حال ہی میں ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے زارا نور عباس نے کہا کہ پاکستان شوبز انڈسٹری اتنی چھوٹی ہے کہ اسے انڈسٹری نہیں کمیونٹی کہنا چاہیے۔

اداکارہ انڈسٹری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ اس انڈسٹری میں 4 لوگ مل کر بیٹھتے ہیں اور کہتے آؤ ڈرامہ بناتے ہیں، زارا نے کہا کہ اصل انڈسٹری وہ ہوتی ہے جہاں اس کے فنکاروں کو عزت دی جائے اور ان کے کام کی تعریف کی جائے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

تاہم اس پروگرام کے میزبان دانش تیمور نے زارا کی اس بات پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے انڈسٹری کی تعریف کی اور کہا کہ اس انڈسٹری نے چھوٹی ہونے کے باوجود پچھلے چند سالوں میں خوب ترقی کی ہے۔

زارا نور عباس اور دانش تیمور کے اس دلچسپ مکالمے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین کی جانب سے اداکارہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اور پاکستان شوبز انڈسٹری کے مداحوں کی جانب سے زارا نور عباس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ انہیں خود اداکاری نہیں آتی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر

اپنے پیغام میں ذوالفقار بھٹو جونیئر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی طرف سے چند بیانات جاری ہوئے، لیکن اس کے سوا کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، حال ہی میں غزہ کے حق میں ہونے والے ایک احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی مذہبی تنظیم آئی، نہ کوئی شہری تنظیم، لوگ تھک چکے ہیں، بور ہو چکے ہیں۔ فنکار اور سماجی کارکن ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے ایک پُرجوش اور جذباتی ویڈیو پیغام میں فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی طرف سے عملی مدد کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے پیغام میں ذوالفقار بھٹو جونیئر نے ریاستی رویے کو مدھم ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام بھی فلسطینیوں کی اذیت سے بے حس ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ فلسطین میں لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں۔ یہ قحط قدرتی نہیں، انسانوں کا پیدا کردہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ٹک ٹاک پر محصور فلسطینیوں کی طرف سے شیئر کردہ مناظر مسلسل دیکھ رہے ہیں، اور یہ مناظر اتنے دردناک اور بے ساختہ ہیں کہ ان سے نظریں ہٹانا ممکن نہیں۔ بھٹو جونیئر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی طرف سے چند بیانات جاری ہوئے، لیکن اس کے سوا کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، حال ہی میں غزہ کے حق میں ہونے والے ایک احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی مذہبی تنظیم آئی، نہ کوئی شہری تنظیم، لوگ تھک چکے ہیں، بور ہو چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی سوال اٹھایا کہ پاکستانی فلسطین کے حق میں اپنی زبان استعمال کیوں نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نعرے بھی انگریزی یا عربی میں لگائے جاتے ہیں، اردو کا استعمال بہت کم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یو اے ای، سعودی عرب اور بحرین جیسی ساری مسلم ریاستیں فلسطین کو چھوڑ چکی ہیں، تو ہمارے جیسے ملک کیوں خاموش ہیں؟۔ ذوالفقار بھٹو جونیئر نے الزام لگایا کہ پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے، اس لیے اپنے لوگوں کو فلسطین کے لیے کھڑا ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عتیقہ اوڈھو کومذاق میں شوہر سے علیحدگی کا بیان دینا مہنگا پڑگیا، رشتوں کی لائنیں لگ گئیں
  • عتیقہ اوڈھو کو مذاق میں دیا گیا بیان مہنگا پڑگیا؛ شادی کی پیشکشوں کا انبار لگ گیا
  • ’شوہر سے تعلقات خراب ہونے کا ذکر کرنے پر عتیقہ اوڈھو کو کتنے رشتوں کی آفرز آئیں؟
  • کیرئیر کے آغاز میں کاسٹنگ کاؤچ کا سامنا کرنا پڑا، حفصہ بٹ
  • عمران خان نے کہا کہ جو لوگ نااہل ہوئے ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کرنا: علیمہ خان
  • امریکہ و اسرائیل خطے بھر کی مزاحمت کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں، ناصر کنعانی
  • پسندیدہ کردار کے لیے ڈائیرکٹر کا شرمناک مطالبہ، اداکارہ ژالہ سرہدی نے جواب میں کیا کہا؟
  • پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • بیٹے کی رنگت پر تنقید کرنے والوں کیخلاف اداکارہ کی قانونی کارروائی
  • بیلی ڈانس کی ویڈیو شیئر کرنے پر مہر بانو کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا