Daily Mumtaz:
2025-04-26@04:43:18 GMT

جعفر ایكسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور معجزانہ طور پر بچ نکلا

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

جعفر ایكسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور معجزانہ طور پر بچ نکلا

بلوچستان میں دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنائی جانے والی جعفر ایكسپریس کا ڈرائیور امجد یاسین معجزانہ طور پر بچ نکلا، فون پر اپنے بھائی اور برادر نسبتیوں کو خیریت کی اطلاع بھی دی، ڈرائیور کی فون کرتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور امجد یاسین کا آبائی چک 17 چھانگا مانگا میں واقع ہے، امجد یاسین نے اپنے بچ نکلنے کی خبر فون پر کوئٹہ میں اپنے بھائی عامر کو اور برادرنسبتیوں کو دی۔

ڈرائیور امجد یاسین نے بتایا کہ وہ بالکل خیریت سے ہے اور معجزانہ طور دہشت گردوں سے بچ نکلا ہے۔

امجد یاسین کے بھائی اور بہنویوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ امجد یاسین بالکل ٹھیک ہے۔

اس سےقبل سوشل میڈیا پر امجد یاسین کی شہادت کی خبر گردش کررہی تھی۔

واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہوگئے ہیں اور تمام 33 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امجد یاسین

پڑھیں:

23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

اسلام آباد:

کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ  بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق  اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے  ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔

ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش  دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے  کی ہرگز  نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔

اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر  کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی  کا سختی سے نوٹس لے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چار صوبے، چار بھائی مودی کو منہ توڑ جواب دیں گے ؛ بلاول بھٹو
  • کراچی: کے پی ٹی پل آج رات سے 1 ماہ کیلئے بند ہو گا
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس 5 سال بعد بحال، بھکر سٹیشن پر شاندار استقبال
  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین پانچ سال بعد بحال، بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال
  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • ایمن اور منال کے بھائی معاذ خان کی شادی کی تقریبات کا آغاز
  • 23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
  • عالیہ، پوجا کے مقابلے میں آدھی بھی نہیں، پوجا بھٹ کے بھائی کا تہلکہ خیز انٹرویو وائرل