اعظم سواتی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت مل گئی، گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سٹی42 : پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت مل گئی، پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں اعظم سواتی کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ اور جسٹس اورنگزیب نے سماعت کی،دورانِ سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کو پہلے بھی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اب آپ تفصیلات نہیں دیں گے؟،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم تفیصلات دیں گے، لیکن پہلے فراہم کر چکے ہیں اب یہ دوبارہ آئے ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے آپ کو نوٹس کیا تھا، آپ کو چاہیے تھا کہ آج رپورٹ جمع کرواتے، آپ کو وقت دیتے ہیں، ان کےخلاف مقدمات کی رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائیں۔
جائیداد کی لالچ میں بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی شدید زخمی
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کیسز کی سماعت سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روک دیا۔ عدالت نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جب کہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی۔ دوسری جانب اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 17 ستمبر سے 19 ستمبر کے لیے ججز کا جو نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کیا گیا اس میں کیسز کی سماعت کے لیے جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے۔