اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ بات یہ ہے کہ وڈیو موجود ہے اگر آپ کہیں گے تو میں دکھا بھی دوں گا جس میں عمران خان صاحب فرما رہے ہیں کہ 40 ہزار لوگ وہاں پر ہمارے ہیں، ان کو ہم واپس نہ لائیں تو کیا کریں، 40 لاکھ عوام یہاں پہ ہمارے پاس بیٹھے ہوئے ہیں، ہم 40 ہزار بندہ وہاں نہیں چھوڑ سکتے، یہ ہے ان کی دلیل، جس کی وجہ سے وہاں سے لے کہ آ کہ، یہاں پر انھوں نے اسے امپورٹ کیا، پورے پاکستان کے حالات خراب کیے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ کا لگایا ہوا گند ہے جو ابھی ہم صاف کر رہے ہیں اور بجائے کہ آپ لوگ شرمندہ ہوں آپ دوسروں پر کیچڑاچھال رہے ہیں۔ 

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی آفیشل سے ایک بھی ریاست مخالف ٹویٹ بتائیں، بات یہ ہے کہ آپ نے ابھی تک جو ہے، کل تک میں نے اختیار ولی سے پوچھا کہ ٹویٹر ہینڈل بتائیں، آپ نے کہا کہ انڈین میڈیا یہ وہ، وہ والی بتائیں، یہ تو الزام ہے ایسے نہیں، ایسے نہیں چلنے دوں گا، آپ تحریک انصاف کو ہدف نہ بنائیں۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ اصل میں نہ مسئلہ یہ بن گیا ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کو سوشل میڈیا پرجو لوگ چلا رہے ہیں وہ باہر بیٹھے ہوئے لوگ ہیں، ان کو وہ پھر کہہ دیتے ہیں کہ آفیشل میڈیا دکھا دیں، بھئی سارا بیانیہ تو جو باہر بیٹھے ہوئے لوگ ہیں وہ لیکر چل رہے ہیں، پی ٹی آئی نے کہیں مذمت نہیں کی کہ ہمارے لوگ کیا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

قربانی کیلئے جانوروں کی تعداد زیادہ ہونا چاہیئے یا قیمتی جانور ؟ جانئے

ہم دیکھتے ہیں کہ منڈی میں مہنگے جانور بھی ہوتے ہیں قربانی کے اور درمیانے اور چھوٹے جانور بھی جو مناسب قیمت کے بھی ہوتے ہیں تو مہنگے جانور خریدنے کی شرعًا کیا حیثیت ہے اور کتنا زیادہ مہنگا جانور نہیں لینا چاہیے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ مہنگا جانور لینے سے بہتر ہے کہ دو، چار جانور کم قیمت والے لے لیے جائیں جو کم خوبصورت ہوں۔
جواب: قربانی کے دنوں میں اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عبادت قربانی کے جانوروں کا خون بہانا ہے، جتنے زیادہ جانوروں کی قربانی ہوگی، اتنا اللہ کا قرب نصیب ہوگا اور یہی زیادہ افضل ہے۔
نیز یہ بھی واضح ہو کہ عمدہ جانور لینے والے کو قربانی کے جانور کے لیے زیادہ پیسے خرچ کرنے پر ملامت نہیں کی جائے گی، فقہائے کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ قربانی کا جانورصحت مند اور فربہ ہونا چاہیے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں جن جانوروں میں قربانی کی شرائط مکمل ہوں، ایسے زیادہ جانور لینا اگرچہ افضل ہے لیکن کوئی مہنگا جانور خریدنا چاہے تو اس کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور مہنگا جانور خریدنا جائز ہے۔
البتہ یہ بھی واضح ہو کہ مہنگا جانور یا زیادہ جانور خریدنا محض قربانی کی عبادت کو عمدہ طریقے سے ادا کرنے کی نیت سے ہو، نمود و نمائش کی نیت سے نہ ہو۔
اور بعض لوگ جو کہتے ہیں ان کی بات بھی درست ہے، کیوں کہ اس صورت میں زیادہ قربانی کرنے کا ثواب ملے گا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں 100 اونٹ کی قربانی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • بھارت سے متعلق بیان جھوٹا ہے، میرے نام سے منسوب پوسٹ فیک ہے، شاہد آفریدی کی وضاحت
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • کولمبیا میں صدارتی امیدوار میگوئل اوریبے پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • قربانی کیلئے جانوروں کی تعداد زیادہ ہونا چاہیئے یا قیمتی جانور ؟ جانئے