پی آئی اے، ڈائریکٹ آپریٹنگ کوسٹ کی مد میں 14ارب کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بوئنگ 777میں سب سے زیادہ نقصان ہوا جو 7ارب 70ارب کروڑ روپے ہے
اعلیٰ حکام کی بھاری مالیاتی نقصانات پر ذمہ دار افسران کے خلاف تحقیقات کی سفارش
پی آئی اے کو ڈائریکٹ آپریٹنگ کوسٹ کی مد میں 14ارب روپے کا نقصان ہو گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے اور ذمہ دار افسران کے خلاف ایکشن لینے کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن کے سال 2015 سے سال 2019 تک انٹرنیشنل روٹس پر منافع یا نقصان کی جائزہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ انتظامیہ نے مختلف روٹس پر ایئرکرافٹس چلائے ، سال 2018 اور 2019میں حاصل ہونے والے ریونیو سے ڈائریکٹ آپریٹنگ کوسٹ بڑھ گیا، سب سے زیادہ بوئنگ 777میں نقصان ہوا جو کہ 7ارب 70ارب کروڑ روپے ہے ، اے 230 ایئر کرافٹ کے اخراجات کے باعث 2 ارب 77 کروڑ روپے نقصان ہوا، اے ٹی آر سیون کے آپریٹنگ کوسٹ کے باعث 3 ارب 49 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، مجموعی طور پر 14 ارب 24 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، اعلیٰ حکام نے پی آئی اے انتظامیہ کو جنوری 2021میں آگاہ کیا جس پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن انڈسٹری میں کرائے ایئرلائن کے اخراجات کو نہیں لیکن دیگر ایئرلائنز کے کرایوں کو دیکھ کر مقرر کئے جاتے ہیں، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی کہ ڈی اے سی کا اجلاس طلب کیا جائے لیکن ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ ڈائریکٹ آپریٹنگ کوسٹ کی مد میں 14 ارب روپے کے نقصان پر تحقیقات کی جائے اور ذمیدار پی آئی اے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: نقصان ہوا کروڑ روپے کا نقصان حکام نے
پڑھیں:
بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
ویب ڈیسک: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں کمی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیاں بدستور سپر ٹیکس سے مستثنی رہیں گی، سالانہ 20 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں کا سپر ٹیکس 1 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد ہوسکتا ہے جبکہ 25 کروڑ تک کا منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
ذرائع کے مطابق سالانہ 30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، سالانہ 30 کروڑ سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپرٹیکس بدستور 4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں فی الحال کمی نہ ہونے کا امکان ہے، آئندہ بجٹ میں 850 سی سی کی گاڑی پر سیلز ٹیکس میں 5.5 فیصد اضافے کا امکان ہے، 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء اور خام مال پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔
نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز سے متعلق حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ
اس کے علاوہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا امکان ہے، امپورٹڈ سامان پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی متوقع ہے، مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا کمی کا فیصلہ ہوگا، بجٹ میں تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں نرمی کا امکان ہے۔