پیپلز کانفرنس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو بے اختیار کیا جا رہا ہے اور ان پر معاشرتی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور رکن اسمبلی سجاد غنی لون نے ریزرویشن پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس پالیسی کے ذریعے کشمیری بولنے والے لوگوں کو پسماندہ کرنے اور ان پر معاشرتی بالا دستی قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سجاد غنی لون نے اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ریزرویشن پالیسی خطے کے انتظامی اور سیاسی ڈھانچے میں کشمیری بولنے والوں کی موجودگی کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ کشمیریوں کی بہت کم تعداد مقابلہ جاتی امتحانات میں کوالیفائی کر رہی ہے، ایسا نہیں ہے کہ وہ نااہل ہیں لیکن انہیں دانستہ طور پر مسابقتی جگہ سے باہر کیا جا رہا ہے۔ سجاد لون نے کہا کہ کشمیریوں کو بے اختیار کیا جا رہا ہے اور ان پر معاشرتی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اگر یہ رحجان جاری رہا تو آپ کو سول سیکرٹریٹ میں گنتی کے کشمیری ہی ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ریزرویشن پالیسی کے سنگین اثرات ہوں گے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے کی حکومت پر زور دیا کہ وہ غیر منصفانہ ریزرویشن پالیسی کو درست کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جن کے طویل مدتی منفی نتائج ہو سکتے ہیں، آپ میرٹ کو دیوار سے لگا رہے ہیں اور مستحق طلباء کو کالجوں میں داخلہ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریزرویشن پالیسی انہوں نے رہی ہے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام

اسلام آباد (اوصاف نیوز) پاکستان کی عسکری قیادت نے بھارت پر واضح کردیا کہ وہ پاکستان کا پانی روکنے سے باز رہے ورنہ بھارت کا پلان تباہ کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ، حتیٰ کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال سے بھی گریز نہیں کرینگے ۔

سکیورٹی ذرائع نے بھارتی جارحیت کیخلاف بڑا ایکشن پلان تیار کرلیا ،پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا یا پانی موڑا گیا تو پاکستان اس مقام کو نشانہ بنا کر تباہ کر دے گا۔

جب پاکستان سفارتی زبان میں کہتا ہے کہ’’پانی کی بندش یا رخ موڑنا جنگی اقدام ہے‘‘تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے۔۔۔اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو افواج پاکستان اس کوشش کو تباہ کر دے گی۔

جب بھی بھارت کوئی ایسا منصوبہ بناتا ہے جو سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کے لیے ہو، تو پاکستان اس تنصیب کو اپنی مکمل عسکری طاقت سے تباہ کر دے گا۔

پاکستان نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ پانی پاکستان کیلئے “انتہائی قومی مفاد” ہے، یعنی اگر بھارت اس مفاد کو خطرے میں ڈالے گا تو پاکستان کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک لمحے کے لیے بھی نہیں سوچے گی اور فوراً اس مقام پر حملہ کرے گی جہاں سے پاکستان کو پانی کی فراہمی کو خطرہ لاحق ہو۔
وادی لیپا، پاک فوج نے بھارتی فوج کا حملہ پسپا کردیا ، دونوں اطراف سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق
  • مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی  کا شکار
  • بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام
  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • منرل پالیسی زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے، مجمع علماء و طلاب روندو
  • تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ
  • بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کشمیریوں کو بدنام کرنے کا قابل نفرت اقدام ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر
  • تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین