حملہ آور دہشتگرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے،ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ آور دہشتگرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہاکہ دہشتگرد کئی گروپوں میں تھے، دہشتگردوں نے مسافروں کو یرغمال بناکر رکھا،ایک گروپ نے بچوں اورعورتوں کو ٹرین کے اندر رکھا، یہ جگہ دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہے،ٹرین سے باہر لائے گئے مسافروں کو زمین پر بٹھا لیاگیا تھا، دہشتگردوں نے مسافروں کو اتار کر ٹولیوں میں تقسیم کیا، دہشتگردوں کے درمیان خودکش بمبار بھی موجود تھے۔
قیدیوں کی رہائی کیلئے دیں عطیات؛ وہ بھی عید منائیں اپنے پیاروں کیساتھ، محکمہ داخلہ پنجاب کا خصوصی پیغام جاری
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ بھارتی میڈیا نے فیک ویڈیوز چلا کر بیانیہ بنانے کی کوشش کی،ٹرین واقعے سےپہلے دہشتگردوں نے ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا، دہشتگردوں کی سپورٹ میں ایک وار فیئر چلنا شروع ہوئی، جس کو بھارتی میڈیا لیڈ کر رہا تھا، اے آئی کی مد د سے تیار کی گئی فیک ویڈیوز بھارتی میڈیا نے چلائیں،دہشتگرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے،کچھ یرغمالیوں کو موقع ملا تو وہ وہاں سے بھاگ نکلے ،سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا سہارا لیتے ہوئے جعلی ویڈیوز بنائی گئیں،بھارتی میڈیا جعلی ویڈیوز کے ذریعے پروپیگنڈا کرتا رہا، دہشتگردی کیلئے انتہائی دشوار گزار علاقے کا انتخاب کیا گیا،جعلی ویڈیوز دکھا کر پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
جعفرایکسپریس پر حملہ لیکن اس سے پہلے دہشتگردوں نے کس مقام کو نشانہ بنایا تھا؟ پاک فوج کے ترجمان نے اعلان کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: دہشتگردوں نے بھارتی میڈیا میں تھے
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔