حماس نے کہا کہ اسے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی جسے اس نے ذمہ دارانہ اور مثبت انداز میں قبول کیا۔ حماس کی جانب سے کہا گیا کہ تحریک مکمل طور پر مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے تمام امور پر جامع معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے یرغمال بنائے گئے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کو رہا کرنے اور 4 لاشیں حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ رپورٹ کے مطابق آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے پر تیار ہے، اس کے ساتھ ہی دوہری شہریت رکھنے والے 4 افراد کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی۔ حماس نے کہا کہ اسے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی جسے اس نے ذمہ دارانہ اور مثبت انداز میں قبول کیا۔ حماس کی جانب سے کہا گیا کہ تحریک مکمل طور پر مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے تمام امور پر جامع معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے، تاہم قابض اسرائیلی فوج کو اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا۔ قبل ازیں حماس کے عہدے دار حسام بدران نے کہا تھا کہ تنظیم جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے لیکن اگر اسرائیل متفقہ شرائط سے انحراف کرتا ہے تو مذاکرات دوبارہ صفر پر آ جائیں گے۔ خیال رہے کہ غزہ میں حماس کی قید میں موجود ایڈن الیگزینڈر کو غزہ میں آخری زندہ امریکی یرغمالی سمجھا جاتا ہے، ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوج میں شامل تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہریت رکھنے والے کی جانب سے حماس کی

پڑھیں:

اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا

ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 14 نے آج جمعہ کو رپورٹ کیا کہ فوجی پراسیکیوٹر یفات تومری یروشلمی کی برطرفی اس وقت ہوئی جب فلسطینی قیدی کے ساتھ تشدد اور ہراسانی کی تصاویر میڈیا میں لیک ہو گئیں۔ یہ تصاویر حال ہی میں منظر عام پر آئی ہیں اور اگست 2024 کی ہیں۔ ویڈیو سدی تیمان جیل، جنوبی مقبوضہ فلسطین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے متعلق ہے، جسے اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے نشر کیا۔

ویڈیو میں چند اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کو ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھے، دیگر قیدیوں کے سامنے منتخب کرتے ہیں اور اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں۔ فوجی پھر اپنے عمل کو کیمروں سے چھپانے کے لیے ڈھالیں استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ منظر پوشیدہ رہ سکے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت انتہائی سنگین بتائی گئی اور اسے داخلی خون بہنے، آنتوں میں پھٹنے، مقعد میں شدید زخم، پھیپھڑوں کو نقصان اور پسلیوں کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے اندرونی سطح پر غصہ پھیل گیا۔ کئی دائیں بازو کے گروپوں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ویڈیو کے لیک ہونے پر احتجاج کیا اور اسے شائع کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے