حماس نے کہا کہ اسے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی جسے اس نے ذمہ دارانہ اور مثبت انداز میں قبول کیا۔ حماس کی جانب سے کہا گیا کہ تحریک مکمل طور پر مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے تمام امور پر جامع معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے یرغمال بنائے گئے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کو رہا کرنے اور 4 لاشیں حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ رپورٹ کے مطابق آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے پر تیار ہے، اس کے ساتھ ہی دوہری شہریت رکھنے والے 4 افراد کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی۔ حماس نے کہا کہ اسے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی جسے اس نے ذمہ دارانہ اور مثبت انداز میں قبول کیا۔ حماس کی جانب سے کہا گیا کہ تحریک مکمل طور پر مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے تمام امور پر جامع معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے، تاہم قابض اسرائیلی فوج کو اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا۔ قبل ازیں حماس کے عہدے دار حسام بدران نے کہا تھا کہ تنظیم جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے لیکن اگر اسرائیل متفقہ شرائط سے انحراف کرتا ہے تو مذاکرات دوبارہ صفر پر آ جائیں گے۔ خیال رہے کہ غزہ میں حماس کی قید میں موجود ایڈن الیگزینڈر کو غزہ میں آخری زندہ امریکی یرغمالی سمجھا جاتا ہے، ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوج میں شامل تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہریت رکھنے والے کی جانب سے حماس کی

پڑھیں:

غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے وقت یرغمال بنائے گئے تھائی شہری نتاپونگ پنٹا کی لاش ملٹری آپریشن کے دوران رفح سے مل گئی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس ادارے کی مشترکہ ٹیم نے ایک گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی روشنی میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ملٹری آپریشن کیا تھا۔

تھائی شہری اسرائیل میں کھیتوں میں کام کرتے تھے تاکہ اپنی بیوی کے لیے ایک کافی شاپ کھولنے کا خواب پورا کر سکیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹے کو تھائی لینڈ میں چھوڑ کر تقریباً ڈیڑھ سال سے اسرائیل میں مقیم تھے۔

تھائی یرغمالی کو حماس نے غزہ کی ایک نسبتاً چھوٹی مزاحمتی تنظیم "مجاہدین بریگیڈز" کے حوالے کیا تھا جس کے بعد امکان ہے کہ انہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں قتل کر دیا گیا تھا۔

تاہم تھائی یرغمالی کی موت کی تاریخ اور حالات تاحال زیرِ تفتیش ہیں۔ لاش کی شناخت ابوکبیر کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارنزک میڈیسن میں کی گئی۔

کِبُتز نیر اوز اسرائیل کا وہ علاقہ ہے جہاں سے حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے وقت 76 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے صرف چار کو اب تک زندہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ سات کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔

حماس اور اس سے منسلک گروہوں نے اُس دن 31 تھائی باشندوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کے تحت رہا کیا گیا۔

حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور اس وقت بھی ان کے قبضے میں 55 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔

جن 33 یرغمالیوں کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے ان میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک اور غیر ملکی کی لاش بھی ابھی تک دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔

خیال رہے کہ گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی دو روز قبل بھی ملٹری آپریشن کے دوران امریکی نژاد اسرائیلی جوڑے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

یہ جوڑا بھی غزہ کی مجاہدین بریگیڈز کے پاس تھا جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو زخمی حالت میں یرغمال بنایا گیا تھا اور دو ماہ بعد وہ ہلاک ہوگئے تھے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی
  • خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس
  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کا رجحان