خلائی اسٹیشن پر پھنسے خلابازوں کی واپسی کی راہ ہموار
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 مارچ 2025ء) امریکی خلائی ادارے ناسا اور اسپیس ایکس نے جمعے کے روز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے نیا عملہ روانہ کر دیا ہے جس کے بعد وہاں گزشتہ نو ماہ سے پھنسے امریکی خلاباز بُچ وِلمور اور سنی ولیمز کی زمین پر واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے فالکن نائن راکٹ نے فلوریڈا میں قائم ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے جمعہ 14 مارچ کی صبح مقامی وقت کے مطابق 7:03 پر اڑان بھری۔
اس راکٹ میں چار خلاباز سوار ہیں جو ولمور اور ولیمز کے علاوہ خلائی اسٹیشن پر موجود دو دیگر خلابازوں کی جگہ لیں گے اور چھ ماہ تک خلائی اسٹیشن میں رہیں گے۔توقع ہے کہ اسپیس ایکس کا یہ خلائی جہاز ہفتہ کی شام کو آئی ایس ایس پہنچے گا۔
(جاری ہے)
آئی ایس ایس پر اس وقت موجود عملے میں ناسا کے خلاباز نک ہیگ اور روسی خلاباز الیگزینڈر گوربنوف بھی شامل ہیں جو گزشتہ برس ستمبر میں آئی ایس ایس پہنچے تھے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ تمام خلاباز اسٹیشن کا کنٹرول نئے عملے کے حوالے کرنے کے بعد بدھ 19 مارچ کو زمین کی طرف واپس روانہ ہوں گے۔
نیا عملہ کون ہے؟
نئے عملے میں ناسا کی خواتین خلاباز این میککلین اور نکول آئرس، جاپان کے تاکویا اونیشی اور روس کے کِیرِل پیسکوف شامل ہیں۔ میککلین اور آئرس ملٹری پائلٹ ہیں جبکہ اونیشی اور پیسکوف سابق ایئر لائن پائلٹ ہیں۔
میککلین نے پرواز کے چند منٹ بعد زمینی اسٹیشن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خلائی پرواز مشکل کام ہے، لیکن انسان اس سے زیادہ مضبوط ہے: ''دشمن بننا دوست بننے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان ہے، شراکت داری اور تعلقات کو توڑنا، انہیں بنانے سے زیادہ آسان عمل ہے۔‘‘
مسائل اور تاخیر
وِلمور اور ولیمز جون 2024 میں بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول میں آئی ایس ایس کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
اگرچہ انہوں نے خلائی اسٹیشن پر محض آٹھ دن گزارنا تھے، تاہم خلائی اسٹیشن تک پہنچنے کے دوران کیپسول میں گیس لیکج اور تھرسٹر کے مسائل کے جب تحقیقات کی گئیں، تو ان خلابازوں کی اسٹار لائنر کے ذریعے واپسی کی پرواز کو غیر محفوظ قرار دے دیا گیا۔
مسائل کے شکار اسٹار لائنر گزشتہ برس ستمبر میں واپس زمین پر بھیج دیا گیا جبکہ ولیمز اور ولمور کی واپسی کے لیے رواں برس فروری میں اسپیس ایکس کی پرواز شیڈول کی گئی۔
اسپیس ایکس کی پرواز بھی تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئی۔پھنسے ہوئے خلابازوں کے حوالے سے خدشات
ناسا نے ولمور اور ولیمز کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو دور کر دیا ہے اور یہ دونوں خلاباز اسٹیشن پر موجود دیگر خلابازوں کے ساتھ تحقیق اور دیکھ بھال کے کام میں مصروف ہیں۔ ولیمز نے چار مارچ کو ایک کال میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ گھر پہنچ کر اپنے اہل خانہ اور پالتو کتوں کو دیکھنے کے منتظر ہیں۔
ولیمز نے کہا: ''یہ ان (خاندان اور پالتو جانوروں) کے لیے ایک مشکل عمل رہا، شاید ہمارے مقابلے میں تھوڑا زیادہ۔ ‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم یہاں ہیں، ہمارے پاس ایک مشن ہے، ہم وہی کر رہے ہیں جو ہم ہر روز کرتے ہیں، اور ہر دن دلچسپ ہے کیونکہ ہم خلا میں ہیں اور اس میں بہت مزہ ہے۔‘‘
ولمور اور ولیمز، جو اس سے پہلے خلائی اسٹیشن پر وقت گزار چکے ہیں، ناسا کی جانب سے ان کی زمین پر واپسی کے فیصلے تاخیر کی کئی بار حمایت کر چکے ہیں۔
ولیمز نے نو مرتبہ اسپیس واک کے ساتھ خواتین کے لیے ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ اب وہ اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ وقت اسپیس واک کرنے والی خاتون خلاباز بن گئی ہیں۔
ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خلائی اسٹیشن پر آئی ایس ایس اسپیس ایکس اور ولیمز کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اسٹریٹ چلڈرن فٹبال کی ورلڈ کپ 2025 میں شرکت کی راہ ہموار
ترکیہ تعاون و ہم آہنگی ایجنسی (TIKA) نے پاکستان اسٹریٹ چلڈرن فٹ بال ٹیم کی اسپانسرشپ کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے ناروے کپ 2025 میں ان کی شرکت کی راہ ہموار کر دی ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد میں ایک خصوصی لانچ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ٹیم کو فراہم کردہ پیشہ ورانہ اسپورٹس ویئر اور کھیلوں کا سامان عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ناروے یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ میں پاکستان اسٹریٹ چلڈرن نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی
تقریب میں جمہوریہ ترکیہ کے سفیر برائے پاکستان عرفان نذیراوغلو،TIKA پاکستان کی کوآرڈینیٹر صالحہ تنا، مسلم ہینڈز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جاوید گیلانی، ٹیم کے کھلاڑیوں اور ترکیہ و پاکستان کے معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
’کھیل برائے ترقی‘محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہدتقریب سے خطاب کرتے ہوئے صالحہ تنا نے کہا یہ اسپانسرشپ صرف ایک کھیل کی سرگرمی نہیں بلکہ ان بچوں کے لیے ایک بہتر مستقبل کی امید ہے۔ ناروے کپ میں ان کی شرکت ترکیہ کے عوام کی جانب سے یکجہتی اور بھائی چارے کی علامت ہے۔‘
انہوں نے مسلم ہینڈز کے ’کھیل برائے ترقی‘ پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ TIKA کو اس مشن میں شراکت پر فخر ہے۔
ترکیہ، پاکستان تعلقات: ترقیاتی منصوبوں سے بھائی چارے تکترکیہ کے سفیر عرفان نذیراوغلو نے کہا کہ ’اسٹریٹ چلڈرن فٹبال ٹیم کی کامیابی اب محض ایک خواب نہیں، حقیقت بن چکی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ TIKA نے گزشتہ 15 برسوں میں پاکستان میں تقریباً 700 ترقیاتی منصوبے مکمل کیے، جو ترکیہ اور پاکستان کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کا ثبوت ہیں۔
مسلم ہینڈز کی کاوشیں اور کھلاڑیوں کی امیدیںمسلم ہینڈز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جاوید گیلانی نے کہا کہ ان کی تنظیم برسوں سے پسماندہ بچوں کی فلاح، بحالی اور معاشرتی انضمام پر کام کر رہی ہے۔ ان کے مطابق TIKA کی اسپانسرشپ صرف مالی معاونت نہیں بلکہ بین الاقوامی بھائی چارے کا عملی مظہر ہے۔
ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی عبیداللہ نے کہا کہ ’ہم ہزاروں نوجوانوں میں سے سخت انتخابی عمل سے گزر کر منتخب ہوئے ہیں اور پاکستان کی نمائندگی کو باعثِ فخر سمجھتے ہیں۔ ہم TIKA اور مسلم ہینڈز کے شکر گزار ہیں۔‘
ناروے کپ 2025 میں پاکستانی ٹیم وہ پیشہ ورانہ کٹس اور کھیلوں کا سامان استعمال کرے گی جو TIKA نے فراہم کیا ہے، جن پر TIKA کا لوگو نمایاں ہوگا، جو میدان میں ترکیہ کے تعاون کو اجاگر کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں