شام کی فوج نے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر تین شامی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام لگانے کے بعد لبنان پر راکٹ حملے کردیے ہیں۔

لبنانی عسکریت پسند گروپ نے مبینہ طور پر شام میں حمص کی مغربی سرحد کے قریب فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے بعد انہیں لبنان میں لے جاکر مارا گیا۔

یہ دعویٰ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا نے وزارت دفاع کے حوالے سے کیا ہے۔ شام کی وزارت دفاع نے حزب اللہ کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے "خطرناک حد سے تجاوز" قرار دیا ہے۔

وزارت نے اس حملے کے جواب میں تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

تاہم دوسری جانب لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی این این اے نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ نے شامی حکومت کی جانب سے لگائے گئے اس سنگین الزام کی تردید کی ہے۔

شام سے داغے گئے راکٹ سرحد کے قریب لبنانی سرزمین پر گرے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حزب اللہ

پڑھیں:

یمن: اسرائیلی بحریہ کا صنعا میں بجلی گھر پر حملہ، زور دار دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی

اسرائیلی بحریہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے قریب ایک بجلی گھر پر حملہ کیا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق یمن میں حوثیوں سے منسلک ’المسیرہ ٹی وی‘ نے اطلاع دی کہ اس جارحیت سے حزیاز بجلی گھر کے جنریٹرز کو نقصان پہنچا اور آگ بھڑک اٹھی، جس پر بعد میں قابو پا لیا گیا۔

یمن کے نائب وزیرِاعظم نے تصدیق کی کہ ایمرجنسی ٹیموں نے مزید نقصان سے بچاؤ میں کامیابی حاصل کی، صنعا کے رہائشیوں نے بھی کم از کم 2 زور دار دھماکوں کی آوازیں سننے کی تصدیق کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ بجلی گھر کا مقام حوثی جنگجوؤں کے استعمال میں تھا، لیکن اس نے کسی ثبوت کے بغیر شہری بجلی گھر کو نشانہ بنایا، جس سے یہ خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ یہ حملہ جنگی جرم کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
اتوار کے روز اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والے ایک بیان میں فوج نے کہا کہ یہ کارروائی حوثیوں کے بار بار کے حملوں، بشمول اسرائیل کی جانب داغے جانے والے میزائلوں اور ڈرونز کے براہِ راست جواب میں کی گئی۔

حوثی 2023 سے اسرائیل پر راکٹ اور ڈرون حملے کر رہے ہیں، جنہیں وہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے ردعمل کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے یمن کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، جن میں الحدیدہ بندرگاہ بھی شامل ہے، جو انسانی امداد کے لیے زندگی کیلئے اہم لکیر ہے، اسرائیل نے یمن کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی حملے کیے ہیں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یہ حوثیوں کے استعمال میں تھا۔

زیادہ تر حوثی میزائل اور ڈرون جو اسرائیل پر داغے گئے تھے، روک لیے گئے ہیں، لیکن ان حملوں اور جوابی کارروائیوں نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے علاقائی اثرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔

امریکا اور برطانیہ نے بھی یمن میں بمباری کی ہے، حوثیوں نے اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنایا جو بحیرہ احمر سے گزرتے ہیں، حوثیوں کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں اسرائیل کی جنگ اور غزہ کی ناکہ بندی کے جواب میں کی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں عالمی تجارت بھی متاثر ہوئی جو اس آبی گزرگاہ سے گزرتی ہے۔
مئی میں، واشنگٹن نے اس گروہ کے ساتھ ایک غیر متوقع جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت امریکا نے اپنی بمباری مہم روک دی اور بدلے میں حوثیوں نے امریکی مفادات سے منسلک جہازوں پر حملے بند کرنے پر اتفاق کیا تھا، تاہم حوثیوں نے اصرار کیا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کے خلاف ان کی کارروائیوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

اس سے قبل امریکی افواج نے یمن میں سیکڑوں فضائی حملے کیے تھے، جن میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ جنگ بندی بمباری کو روک دے گی۔

یہ معاہدہ اسرائیل کے لیے حیران کن ثابت ہوا، اور اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے زور دیا کہ ان کا ملک اگر ضرورت پڑی تو تنہا اپنا دفاع کرے گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • یمن: اسرائیلی بحریہ کا صنعا میں بجلی گھر پر حملہ، زور دار دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی
  • ایک طرف بھارت کو شکست دینے والے، دوسری جانب 9 مئی کے ذمہ دار: عطا تارڑ
  • کیا اسرائیل ایک نئی جنگ شروع کرنے والاہے؟
  • دشمن کی گیدڑ بھبکیوں سے ہمیں کوئی خوف نہیں، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں داخلی جنگ کے گہرے بادل
  • دہشتگردوں نے خیبر پختونخوا پولیس پر ایک اور بزدلانہ وار کر دیا، پولیس کی جوابی کارروائی جاری
  • امریکا کے کہنے پر ہمیں غیر مسلح کیا تو لبنان تباہ ہوجائے گا؛ سربراہ حزب اللہ
  • لبنانی حکومت اسرائیلی منصوبوں کی تکمیل میں مصروف ہے، شیخ نعیم قاسم
  • معرکہ حق میں بھارت کو دھول چٹانے پر فیلڈ مارشل، سینکڑوں فوجیوں ، سویلینز کو اعزازات
  • استقامتی محاذ کی حمایت کے لئے ہم ایران کے شکر گذار ہیں، شیخ نعیم قاسم