Islam Times:
2025-12-02@11:19:16 GMT

صہیونی بربریت کی ایک اور مثال؛ ناقابل شناخت لاشیں

اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT

صہیونی بربریت کی ایک اور مثال؛ ناقابل شناخت لاشیں

غزہ کے سرکاری انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ سفاک اسرائیلی فوج کیجانب سے حوالے کی گئی شہداء کی لاشوں پر پائے جانیوالے ہولناک تشدد کے گہرے نشانات، قابض صیہونی رژیم کی بربریت کا ایک اور ثبوت ہیں اسلام ٹائمز۔ غزہ کے سرکاری انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 120 شہداء کی لاشیں حوالے کی گئی ہیں جن میں سے درجنوں نامعلوم ہیں جبکہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ فلسطینی شہداء کی ایک بڑی تعداد کے خلاف قتل، سرعام سزائے موت اور منظم تشدد کے جرائم کا ارتکاب ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بعض شہداء کی لاشوں کی گردنوں پر پھانسی دینے اور رسیوں کے واضح نشانات دیکھے گئے کہ جو موت سے قبل وحشیانہ تشدد کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 

علاوہ ازیں کچھ شہداء کو ٹینک کی زنجیروں تلے کچلا بھی گیا ہے جس سے فلسطینی شہریوں کے خلاف غاصب صیہونیوں کے انتہائی تشدد اور بربریت کی شدت کا پتہ چلتا ہے۔ غزہ کے سرکاری انفارمیشن آفس نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہداء کے خلاف انجام پانے والے ان جرائم کی تحقیقات کے لئے فوری طور پر ایک آزاد کمیٹی تشکیل دیں اور مجرموں کا محاسبہ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہداء کی

پڑھیں:

معرکۂ کمال پور میں پاکستانی فوج کی بہادری کی ایک مثال

1971 کی جنگ میں مشرقی پاکستان کے علاقے کمال پور کی سرحد پر پاکستان آرمی کے جوانوں نے محدود وسائل کے باوجود دشمن کے حملوں کا جرات مندی سے مقابلہ کیا اور ملک کے دفاع کو اولین ترجیح دی، اس معرکے میں دشمن بھارت نے مکتی باہنی کی بٹالین سائز فورس کے ذریعے کمال پور میں واقع پاکستان آرمی کی بارڈر پوسٹ پر حملہ کیا۔کمال پور کی دفاعی پوزیشن کی ذمہ داری لیفٹیننٹ محمد علی کی قیادت میں بلوچ رجمنٹ، ویسٹ پاکستان رینجرز اور مقامی رضاکاروں پر تھی، حملے کے آغاز پر لیفٹیننٹ محمد علی نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے جوانوں کو دفاعی پوزیشن اختیار کرنے کا حکم دیا، میدان جنگ میں اپنی بہادری اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو اپنے ہتھیاروں کی زد میں آنے تک فائرنگ روک رکھی۔جب لیفٹیننٹ محمد علی کو یقین ہو گیا کہ دشمن مکمل طور پر گھیرے میں آ چکا ہے تو انہوں نے تمام موجودہ ہتھیاروں سے دشمن پر اچانک اور شدید حملہ کیا، اس حکمت عملی کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا اور وہ پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگیا۔پاکستان آرمی کے اس دفاعی حملے میں دشمن کے 120 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جب کہ دشمن کی 14 مشین گنیں، راکٹ لانچرز، ریڈیو ٹرانسمیشن سیٹس اور 26 رائفلوں سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔یہ معرکہ پاکستانی فوج کی پیشہ ورانہ حکمت عملی اور دفاعی جذبے کا ایک شاندار نمونہ تھا، لیفٹیننٹ محمد علی کی بہادری اور قائدانہ صلاحیتوں کی یہ داستان ہمیشہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس سمیت سینکڑوں سرکاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی
  • معرکۂ کمال پور میں پاکستانی فوج کی بہادری کی ایک مثال
  • اسلام آباد میں ٹریفک پولیس کا سخت کریک ڈاؤن‘ کئی افسران کے چالان
  • راولپنڈی، ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، ڈی ایس پی ٹریفک سمیت 21 سرکاری گاڑیوں کے چالان ٹکٹ جاری
  • بھارتی فوج کشمیریوں پر بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے: وزیراعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور
  • لاہور: ٹریفک پولیس کی بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز، سرکاری گاڑیوں کو بھی رعایت نہیں
  • فلسطینیوں کا قتل عام اور انسانی امداد میں رکاوٹ ڈالنا ناقابلِ قبول ہے، انتونیو گوتریس
  • محمد وسیم نے گولڈ بینٹم ویٹ ٹائٹل جیت لیا‘ فتح آرمی کے شہداء کے نام
  • اقوامِ متحدہ کا ہولناک انکشاف: دو سال میں مغربی کنارے میں 1000 سے زائد فلسطینی شہید
  • اقوام متحدہ: 2 سال میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی کارروائیوں میں ہزار سے زائد فلسطینی شہید