پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کرلیا۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے، اس لیے شریک ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پشاور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ پی ٹی آئی ان کیمرہ میٹنگ میں شرکت کرے گی۔  اس اجلاس کے حوالے سے تحریک انصاف کے بڑوں کا اجلاس ابھی ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سیکورٹی کا معاملہ ہے، اس لیے ان کیمرہ بریفنگ میں شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس 18 مارچ بروز منگل دن 11 بجے قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہو گا جس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بندوق سے تمام مسائل حل نہیں ہوتے۔ اگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو عوامی حمایت حاصل نہ ہوئی تو پی ٹی آئی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ سوات آپریشن کا فیصلہ ہوا تھا تو پارلیمنٹ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، اسے عوامی حمایت حاصل ہوئی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عید سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بن جائے اور عید کے فوراً بعد احتجاج کریں۔ مولانا فضل الرحمان سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ صرف عمران خان سے ملاقات کا انتظار ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے جو تحفظات تھے انھیں دور کرنے کی یقین کرائی گئی ہے۔

شہخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملکی حالات بہتر نہیں ہیں۔ بے گناہوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔590 دنوں سے بانی پی ٹی آئی پابند سلاسل ہیں۔ قائد اعظم کی یہ تعبیر نہیں تھی کہ ملک میں فسطائیت کا دور اپنایا جائے۔ اس ملک میں ایسی گھٹن کا ماحول بن چکا ہے کہ نہ کوئی سچ بول سکتا ہے نہ لکھ سکتا ہے۔ دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حالات دن بدن بدتر سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو 590 دنوں سے جیل میں رکھ کر عوام سے دور رکھا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیےملک کی سیکیورٹی صورتحال پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کا وقت تبدیل

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کی آگ لگی ہوئی ہے اور حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ سے  عوام کو نفرت ہو رہی ہے۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک میں تباہی آسکتی ہے اور ملک آگے نہیں جا سکتا۔

شیخ وقاص اکرم نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کے ممبر حیدر سعید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طریقے سے اغوا کر کے اور ان کے گھروں پر ریڈ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ اگر کچھ غلط ہوا تو ایف آئی آر درج کر کے کاروائی کی جائے نہ کہ گھروں پر ایسے ٹوٹ پڑیں۔ حیدر سعید کی والدہ اداروں اور پولیس سٹیشن کے چکر لگاتی رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اداروں کی طرف سے کہا گیا کہ اس نوجوان کو حوالے نہ کیا گیا تو ٹارگٹ کلنگ میں مار دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیےسانحہ جعفر ایکسپریس، اسلام آباد کے علاقے بنی گالا سے بڑی گرفتاری

 انہوں نے کہا کہ قدیر انجم، سعد، طارق، عثمان محمود یہ نوجوان  پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹیم کے حصہ ہیں۔ فیک پیجز فیک اکاؤنٹ بنا کر انہیں ہمارے ان بچوں کے ساتھ منسوب کیا جا رہا ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ بچے جو اغوا ہوئے ہیں، ان کو کسی ناجائز ایکٹیویٹی میں استعمال نہ کیا جائے۔ قوم کے بچوں کے ساتھ دشمنی اس حکومت کو بہت زیادہ مہنگی پڑے گی۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ  پاکستانی نوجوانوں کو اپنے حقوق اور اپنی طاقت کا اندازہ ہے۔ 9 مئی کے بعد جب سب کچھ بند کر دیا گیا تو اسی سوشل میڈیا کے نوجوانوں نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام گھر گھر پہنچایا۔ انہوں نے ان نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک مہینے سے پنجاب کے مختلف ضلعوں کے اندر سوشل میڈیا کے نوجوانوں کے گھروں پر ریڈ ہوئے۔  اس کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں گے، اسمبلی میں بات کریں گے، باہر بھی نکلیں گے۔  انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسائل کو حل کیا جائے، دہشتگردی کو کنٹرول کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم قومی سلامتی کمیٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم قومی سلامتی کمیٹی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی شیخ وقاص اکرم نے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی ان کیمرہ ملک میں کہ ملک کیا جا

پڑھیں:

تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

 
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔

ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی  ۔

اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • چاند نظر نہیں آیا، یکم صفرالمظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی
  • چاند نظر نہیں آیا، یکم صفر المظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی
  • صفر کا چاند نظر نہیں آیا، رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، سستے گھروں کی اسکیم سمیت اہم فیصلے متوقع
  • کیا کرکٹر اعظم خان نے اپنا وزن کم کرلیا؟ شاداب خان نے پول کھول دیا
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • سیلابی صورتحال کی 1912ء کے ماڈل سے لوگوں کو ارلی وارننگ دی جا رہی ہے: شیری رحمان