بلوچستان میں بی ایل اے سمیت تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف بے رحم آپریشن ناگزیر ہے۔ خواجہ رمیض حسن
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مارچ2025ء) بلوچستان میں بی ایل اے سمیت تمام دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کی قیادت اپنی افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ چوہدری شجاعت حسین، سالک حسین قومی ایشوز کو ذاتی ایشو تصور کرتی ہے۔چوہدری شجاعت حسین کی بلوچستان میں قیام امن کے لیے خدمات تاریخ کا حصہ ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ انڈین انٹیلیجنس ایجنسیوں کی پشت پناہی پاکستان میں دہشتگردوں کو مظبوط کرنے میں سرگرم ہے۔شب و روز قیمتی جانوں کا ضیاع ملک میں بے چینی کی فضا پیدا کر رہی ہے۔بلوچستان پاکستان کا اثاثہ اور مستقبل کا ضامن ہے۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کو اندرونی و بیرونی محاذ پر چیلنجز کا سامنا ہے۔ فیلڈ میں دہشتگردوں کی کاروائیاں اور ڈیجیٹل محاذ پر دشمن کی کاروائیاں قابلِ تشویش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرزمین کا ہر انگ جسم کے ٹکڑے کی مانند ہے۔ خود مختاری پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ محب وطن قوتوں کے لمحہ فکریہ تصور ہوگا۔ خواجہ رمیض حسن.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے،وزیردفاع
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہےکہ پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعہ میں ہوا سب کو پتہ ہےعلیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی بھارت کےساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام دھرنے کے بجائے خود احتسابی کرے۔ تفتیش کر کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔ یہ امکان بھی ہےکہ پہلگام حملہ خود بھارت کا “فالس فلیگ آپریشن” ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائی سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔