پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق عریبین کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
راولپنڈی : پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق عریبین منعقد ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق عریبین مون سون VI کا بحیرہ عرب میں انعقاد ہوا، مشق میں روسی بحری جہازوں کے علاوہ پاک بحریہ کے مختلف اثاثے اور پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی شریک تھے۔
مشق کا مقصد باہمی تعاون کا فروغ اور بحری سلامتی کو درپیش مشترکہ خطرات کے خلاف عزم کا مظاہرہ کرنا تھا، کراچی میں روسی بحری جہازوں کے قیام کے دوران دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز بھی کی گئیں ۔
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں ،میری ٹائم ڈومین میں مشترکہ مشقوں کا انعقاد خطے میں بحری سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے عزم کا مظہر ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا
پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعاون دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا۔
ایس آئی ایف سی کی موثر پالیسیوں کی بدولت پاک -یواے ای مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تجارت 20.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
حال ہی میں پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، غذائی تحفظ، ہوا بازی، آئی ٹی اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت اور صنعتی شراکت داری سے پاکستان کا درآمدی بل کم اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے اور کسٹمز ہم آہنگ کرنے سے باہمی تجارت 5 سال میں دگنی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے آئی ٹی اور فِن ٹیک شعبے خلیجی سرمایہ کاروں کے لیے خاصے پرکشش ہیں۔
کاروباری مشیر فیضان مجید نے اس حوالے سے بتایا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے ’’دبئی فری زونز‘‘کا استعمال اور تجارتی سہولت مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔