وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک تھا، میٹنگ میں لوگوں نے دہشتگردوں کو لانے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

نجی ٹی وی  سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف  نے کہا کہ یہ پالیسی جنرل باجوہ، جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی کی تھی، ہمیں جتنی شدت کے ساتھ مخالفت کرنی چاہیے تھی شاید ہم اثرات کو صحیح طرح اندازہ نہیں کرسکے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے میٹنگ میں بات نہیں کی تھی اندازہ تھا کہ سب کچھ طے ہے، میٹنگ میں سوالات ہوئے میں خود گواہ ہوں، میں نے حصہ نہیں لیا، میٹنگ میں محسن داوڑ بولا، دوبارہ بولنے کے لیے اٹھے تو ان کو بٹھا دیا گیا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ واپس لاکر بسائے گئے افراد کی تعداد 4 ہزار کے لگ بھگ بتائی جا رہی تھی، کچھ بندے اس پالیسی کے تحت آچکے تھے، ان کے خلاف جلوس بھی نکل رہے تھے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان میں موجود لوگوں کے تانے بانے ایران اور افغانستان میں بھی ہیں، دہشتگردوں کے خلاف کائنیٹک آپریشن چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں یاد کہ میٹنگ میں آپریشن کیلئے تین ماہ کی مدت کا کہا گیا ہو، میٹنگ میں اگر مدت سے متعلق بات اگر ہوئی بھی ہو تو میں نہیں بتاؤں گا، علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں رسمی تنقید کی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خواجہ ا صف میٹنگ میں نے کہا کہ

پڑھیں:

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے

آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے۔

عثمان خواجہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تارکینِ وطن پر ہاؤسنگ کے بحران کے الزام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ تارکینِ وطن نے آسٹریلیا میں جو حصہ ڈالا ہے اس کا جشن منانا چاہیے، یہ حقیقت نہیں ہے کہ تارکینِ وطن کی وجہ سے ہاؤسنگ کا بحران پیدا ہوا ہے۔

عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وباء کے دوران جب تارکینِ وطن آسٹریلیا نہیں آ رہے تھے تب بھی ہاؤسنگ کے شعبے میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔

آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا ہے کہ مجھے یہ الزام مایوس کرتا ہے، آسٹریلیا تارکینِ وطن کی وجہ سے ہی بنا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تک آپ کا تعلق فرسٹ نیشن یا آبائی نسل سے نہیں تو پھر کسی نہ کسی طرح ہم سب تارکینِ وطن ہیں، تارکینِ وطن کمیونٹی آسٹریلیا کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔

واضح رہے کہ عثمان خواجہ 4 سال کی عمر میں والدین کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
  • افواج پاکستان کے 4 ریٹائرڈ سینئر افسران کی بانی سے ملاقات کیلئے درخواست دائر
  • افغان باشندے دوبارہ پاکستان آنا چاہیں تو ویزا لے کر آ سکتے ہیں: طلال چوہدری
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
  • حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
  • آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے
  • پہلگام حملے کو لیکر نریندر مودی کی رہائشگاہ پر "کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی" کی اہم میٹنگ منعقد
  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کی کاشت میں بڑی کمی لانے کا اعلان
  • 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے  پالیسی طلب کر لی