کراچی: ملیر میں 15 سالہ بچی کی پراسرار موت، قتل کا شبہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی:
ملیر کے علاقے چمن کالونی لاسی گوٹھ میں 15 سالہ بچی کی پراسرار موت کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کے مطابق نصرت نامی لڑکی کی لاش گھر کے کمرے سے ملی جسے اہل خانہ نے فوری طور پر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا۔
پولیس نے اسپتال پہنچ کر اہل خانہ کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا، جس میں بتایا گیا کہ بچی کی طبیعت افطار کے بعد خراب ہوئی تھی۔ اہل خانہ اسے قریبی اسپتال لے گئے، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے ڈرپ لگا کر گھر بھیج دیا گیا، تاہم گھر پہنچنے کے بعد بچی کو کمرے میں لیٹاکر اہلخانہ اپنے کاموں میں مصروف ہوگئے، اہلخانہ کے مطابق کچھ دیر بعد کمرے میں جاکر دیکھا تو بچی مردہ پائی گئی۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ نے بچی کی موت کی وجہ اسپتال انتظامیہ کی مبینہ غفلت کو قرار دیا ہے تاہم حقائق جاننے کے لیے پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کیا جو جناح اسپتال میں مکمل کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تاہم حتمی نتیجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد سامنے آئے گا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد تفتیش کو مزید آگے بڑھایا جائے گا تاکہ بچی کی پراسرار موت کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
دوسری جانب لواحقین جناح اسپتال سے لاش لے کر روانہ ہو گئے ہیں اور اب بھی بچی کی موت کو ڈاکٹر کی غفلت کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہل خانہ کے مطابق کے بعد بچی کی
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔